• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیتھرو ایئرپورٹ پر پروازیں معطل، وضاحت کیلئے حکام کی جانب سے دباؤ بڑھ گیا

نیشنل گرڈ کے چیف ایگزیکٹیو کی طرف سے اس تصدیق کے بعد کہ جمعہ کو سب اسٹیشن میں آگ لگنے کے باوجود ایئرپورٹ کو کھلا رکھنے کےلئے ’’کافی بجلی‘‘ دستیاب تھی ائیر پورٹ حکام پر ایئرلائن کی جانب سے دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ 18 گھنٹے تک پروازیں معطل رکھنے کی وضاحت کریں۔

نیشنل گرڈ کے چیف ایگزیکٹیو جان پینٹگریو کا کہنا ہے کہ سب اسٹیشن میں آگ لگنے کا واقعہ غیرمعمولی تھا لیکن دو اور سب اسٹیشن ایئرپورٹ کو رواں رکھنے کےلیے بجلی فراہم کرنے کے قابل تھے۔

ہیتھرو کے چیف ایگزیٹیو تھامس ولڈبائے بھی کہہ چکے ہیں کہ ایئرپورٹ کو بجلی کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ متاثرہ سب اسٹیشن سے دوسرے سب اسٹیشنز پر پر منتقل ہونے والے وقت کی وجہ سے بند کیا گیا تھا۔

ہیتھرو ایئرپورٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیشنل گرڈ کے چیف ایگزیکٹیو کا تبصرہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ یہ ایک غیرمعمولی واقعہ تھا اور ائیرپورٹ کا بلاتعطل کام کرنا ممکن نہیں تھا۔

انھوں نے کہا کہ ایئرپورٹ کے سیکڑوں سسٹمز کو حفاظت سے بند کرکے محفوظ طریقے سے دوبارہ چلانے کی ضرورت تھی، ایئرپورٹ کی سائز اور آپریشنل پیچیدگیوں کے سبب آپریشن کو محفوظ طریقے سے شروع کرنا ایک چیلنج تھا، منیجرز نے بجلی کے حصول کیلئے نیشنل گرڈ کے متبادل سب اسٹیشنز پر منتقل ہونے کےلئے حفاظتی طور پر ائیرپورٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

تاہم برٹش ایئرویز کے سابق سربراہ اور ایئر لائنز آرگنائزیشن آئی اے ٹی اے کے باس ولی والش نے کہا ہے کہ بجلی کی بندش کے بعد ایئرپورٹ کی طرف سے منصوبہ بندی کی ناکامی واضح طور پر نظر آئی، حکومت نے اصل حقائق جاننے کےلئے نیشنل انرجی سسٹم آپریٹر کو تحقیقات کرکے چھ ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید