کوئٹہ(نمائندہ جنگ/ایجنسیاں)حکومت بلوچستان نے ریاست مخالف پروپیگنڈے اور سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام کمشنرز اور ضلعی افسران کو احکامات جاری کئےہیں کہ ایسے ملازمین کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے‘ ایسا نہیں ہوسکتا کہ کوئی فرد تنخواہ سرکار سے لے اور حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرکے اپنی ذاتی رائے کو حکومتی پالیسیوں پر فوقیت دے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی نے متنبہ کیاہے کہ بلوچستان کے ہر تعلیمی ادارے میں قومی ترانہ لازمی پڑھا اور پاکستان کاقومی پرچم لہرایاجائےگا ‘جن اداروں کے سربراہان ان احکامات کی تعمیل نہیں کریں گے انہیں عہدہ چھوڑنا ہوگا‘امن و امان کی بحالی اولین ترجیح‘ صوبے میں کوئی شاہراہ بند نہیں ہوگی‘ ہر ضلعی افسر اپنے علاقے میں ریاستی رٹ قائم کرنے کا ذمہ دار ہے‘ریاستی احکامات پر عملدرآمد ہر سرکاری افسر اور اہلکار کی آئینی ذمہ داری ہے‘ جو افسر یا ملازم حکومت کی پالیسی کے مطابق کام نہیں کر سکتا وہ رضا کارانہ طور پر عہدہ چھوڑ دے‘کسی چیک پوسٹ پر بھتہ خوری نہیں چلے گی‘ ملک دشمن عناصر بلوچ عوام کو جس لاحاصل جنگ میں دھکیل رہے ہیں اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ‘بلوچ ثقافت وہ نہیں جو آج مصنوعی طور پر مسلط کی جا رہی ہے‘ خواتین نے نقاب اتار پھینکا ہے اور مردوں نے منہ چھپالئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت انتظامی افسران کے اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیاگیاہے ریاست مخالف پروپیگنڈوں اور سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی‘اس سلسلہ میں تمام کمشنرز اور ضلعی افسران کو تخریبی سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا‘اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی سطح پر ریاست مخالف عناصر کو فورتھ شیڈول میں شامل کرکے ان کی منفی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ ریاست کے احکامات کی بجا آوری فرائض منصبی میں شامل ہے‘ہر سرکاری افسر اور اہلکار کو عمل کرنا ہوگا‘سرفراز بگٹی نے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ریاست کے ہر ادارے اور ہر فرد کی جنگ ہے ہمیں مل کر لڑنا ہے‘پالیسی حکومت دیتی ہے عمل درآمد فیلڈ افسران کی ذمہ داری ہے‘ انفرادی ذاتی سوچ ریاست کی پالیسی سے بالا تر نہیں‘کسی بھی سیاسی پریشر سے بالا تر ہو کر تفویض کردہ آئینی ذمہ داری کو پورا کیا جائے‘ کسی چیک پوسٹ پر بھتہ خوری نہیں چلے گی‘ ایسی کوئی بھی مصدقہ شکایت ملی تو متعلقہ ایس ایچ او یا رسالدار لیویز اپنے عہدہ پرنہیں رہے گا ، ریاست مخالف عناصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے، آئینی حلف کی پاسداری ضروری‘ریاست مخالف عناصر کے سامنے نہیں جھکنا۔