کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی ،ڈاکٹر شذرہ منصب علی نےکہا کہ پارلیمنٹ میں خواتین زیادہ کام کررہی ہیں اگر چہ وہ کم ہیں ، رکن قومی اسمبلی جے یو آئی ف، شاہدہ اختر علی نے کہا کہ ہمارا المیہ ہے کہ خواتین کو کمزور طبقہ سمجھا جاتا ہے، خواتین کثیر الجہتی چیلنجز کا سامنا کرتی ہیں، رکن قومی اسمبلی پیپلز پارٹی، ناز بلوچ نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر خواتین کا کلیدی کردار ہے ، ہر فورم پر خواتین کو امتیازی سوچ کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی ،ڈاکٹر شذرہ منصب علی نےکہا کہ خواتین کی بہت کم تعداد براہ راست منتخب ہوکر پارلیمنٹ میں آتی ہیں۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ خواتین فیلڈ میں جاکر زیادہ بہتر کام نہیں کرسکتیں اور انہیں ووٹ نہیں پڑیں گے۔آج تک میں نے جتنے الیکشن لڑے مجھے اپنے حلقے سے بہت اچھا رسپانس ملا۔یہ ایک ذہنی رکاوٹ ہے جسے ہم نے عبور کرنا ہے۔پارلیمنٹ میں خواتین زیادہ کام کررہی ہیں اگر چہ وہ کم ہیں۔مخصوص نشستوں پر خواتین کی زیادہ حاضری ہوتی ہے اور زیادہ ایجنڈا آئٹم کرتی ہیں۔دیگر اداروں میں بھی خواتین کی زیادہ نمائندگی ہو تو وہ زیادہ بہتر کام کرسکتی ہیں۔خواتین ہر جگہ پر مردوں سے آگے ہیں مگر ہم انہیں قبول نہیں کرتے۔ہمیں اپنے ذہنوں کو بدلنے کی ضرورت ہے۔وفاق اور صوبوں میں خواتین کو ہراساں کئے جانے کے خلاف قوانین بنائے ہیں لیکن وہ قانون کی حد تک رہ جاتے ہیں۔