• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرکٹرز کی عالمی تنظیم کی کرکٹ اسٹرکچر پر تفصیلی رپورٹ، تبدیلی کی تجاویز

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

کرکٹرز کی عالمی تنظیم ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے کرکٹ اسٹرکچر پر تفصیلی رپورٹ جاری کردی جبکہ تبدیلی کی تجاویز بھی دے دیں۔ 

ڈبلیو سی اے کی رپورٹ 64 کرکٹرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کی گئی ہے۔

ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشین نے کھیل کے موجودہ ڈھانچے اور گورننگ میں تبدیلی کی تجاویز دیں جبکہ کرکٹ کیلنڈر کو واضح کرنے کی بھی تجویز دی۔ 

ڈبلیو سی اے کے مطابق موجودہ سائیکل کے اختتام پر کرکٹ کا نیا اور واضح کیلنڈر تشکیل دیا جائے۔ انٹرنیشنل کرکٹ اور لیگ میچز کیلئے طے ونڈوز رکھی جائیں۔

ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کیلئے ہر سال 21، 21 روز کی چار ونڈوز رکھی جائیں، باقی کیلنڈر کو فری ونڈو قرار دے کر اس میں ڈومیسٹک لیگ کی اجازت دی جائے۔

ڈبلیو سی اے کا کہنا ہے کہ عالمی کرکٹ تیزی سے "کلب بمقابلہ کلب" کے فارمیٹ کی طرف جا رہی ہے، فرنچائز کرکٹ کے بڑھتے رجحان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی اہمیت کو برقرار رکھنا بھی ضروری ہے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ پلیئرز کو فرنچائز سے سائن کرنے کیلئے ہوم بورڈ کی این او سی کی شرط ختم کی جائے، فرنچائز ٹیمیں انٹرنیشنل ونڈو میں پلیئرز کو نیشنل ڈیوٹی کےلیے ریلیز کرنے کی پابند ہوں گی۔

دو طرفہ سیریز کے میچز کو بامقصد رکھنے کیلئے ہر فارمیٹ میں ڈویژن کی بنیاد پر مقابلے کیے جائیں۔ ٹیسٹ کرکٹ کے دو سالہ سائیکل میں 12 ٹیمیں دو ڈویژن میں مقابلہ کریں، ڈویژن ون میں آٹھ اور ٹو میں چار ٹیمیں ہوں۔ ہر ٹیم اپنے ڈویژن میں موجود دوسری ٹیم سے اس فارمیٹ کا کم از کم ایک میچ کھیلنے کی پابند ہو۔

تجویز دی گئی کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کیلئے چار ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہوں۔ 

ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ موجودہ اسٹرکچر میں ٹیموں کے درمیان مقابلوں کا کوئی بیلنس موجود نہیں۔ آئی سی سی کی آمدن کی تقسیم کو شفاف بنایا جائے، چھوٹی ٹیموں کی مدد کیلئے سینٹرل پول رکھا جائے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کو خودمختار اور آزاد اسپورٹس باڈی کے طور پر اسٹرکچر کیا جائے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید