بچو! دنیا بھر میں تقریباً 20,000 سے زیادہ تتلیوں کی اقسام پائی جاتی ہیں۔ ان کے اپنے منفرد رنگ، نمونے اور عادات ہوتی ہیں۔
* بعض اقسام کی تتلیاں بہت لمبے فاصلے طے کرتی ہیں، جیسے کہ مونارک تتلی جو میکسیکو سے کینیڈا تک کے سفر میں ہزاروں میل کا فاصلہ طے کرتی ہے۔
* تتلیاں اپنے منہ سے نہیں کھاتیں بلکہ ان کے جسم پر موجود نلکی نما ساختوں کے ذریعے رس چوستی ہیں۔ ان کو "پروبوسکس" کہا جاتا ہے جو کہ تتلیوں کو پھولوں سے رس چوسنے میں مدد دیتی ہے۔
* اگر تتلیوں کے جسم کا درجہ حرارت بہت کم ہو تو وہ اڑ نہیں سکتی ہیں اس وجہ سے وہ سورج کی روشنی میں خود کو گرم کرتی ہیں۔
* تتلیوں کے فوسلز تقریباً 56 ملین سال پرانے ہیں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ تتلیاں قدیم دور سے زمین پر موجود ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ارتقاء پذیر ہوئی ہیں۔
* دنیا کی سب سے بڑی تتلی کا سائز 9.8 انچ (قریب قریب 10 انچ) ہے۔
* کچھ تتلیاں میلوں دور سے خوشبو کا پتہ لگا سکتی ہیں، جو انہیں خوراک اور ساتھی تلاش کرنے میں مدد دیتی ہے۔
* تتلیوں کو پرواز کے لیے گرم ہونا پڑتا ہے، اور اگر ان کے جسم کا درجہ حرارت بہت کم ہو جائے تو وہ پرواز نہیں کر سکتیں۔
* تتلیاں سرد خون والے جاندار ہوتی ہیں، اس لئے انہیں پرواز کرنے کے لئے حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔