• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ، اسرائیلی بمباری کے سائے میں عید، مزید 22 فلسطینی شہید

غزہ (اے ایف پی) غزہ میں اسرائیلی بمباری کے سائے میں عید ، بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت مزید 22فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ،شہری تکبیروں کی آواز کے بجائے دھماکوں کی گرج سے بیدار ہوئے، اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے مزید 11امدادی کارکنوں کی میتیں برآمد کرلی گئیں، اب تک ایسے 14کارکنوں کی میتیں برآمد کی جاچکی ہیں جنہیں اسرائیلی فوجیوں نے 23مارچ کو ایمبولنسز پر حملوں کے دوران شہید کرنے کے بعد دفنا دیا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق مسلسل دوسرے سال کی خوشیاں غم میں بدل گئیں، غزہ میں عید الفطر کی روایتی تقریبات غائب رہیں، غزہ کے کے باشندے اسرائیلی بمباری کی گرج سے بیدار ہوئے، مسلسل دوسرے سال عید کا دن سوگ میں تبدیل ہوگیا،28سالہ ماں نہلہ ابو مطر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا، "عید، جو کبھی خاندانی میل جول اور ملاقاتوں کا دن ہوا کرتی تھی، اب الوداع اور جنازوں کا دن بن گئی ہے۔" غزہ کے لاکھوں باشندوں کی طرح، وہ بھی شمالی غزہ میں اپنے گھر سے بے گھر ہو چکی ہیں اور اب جنوبی علاقے خان یونس میں رہ رہی ہیں۔انہوں نے کہا، "وہ مساجد جہاں ہم کبھی نماز پڑھتے تھے، اب ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی ہیں اور وہ جگہیں جہاں ہم اکٹھے ہوتے تھے، اب کھنڈرات اور لاشوں سے بھری پڑی ہیں۔"غزہ کی ریسکیو ٹیموں نے اے ایف پی کو بتایا کہ اتوار کے روز خان یونس میں فجر سے قبل اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ بچوں سمیت آٹھ افراد شہید ہو گئے۔ ابو مطر نے کہا، "تکبیروں (عید کی نمازوں) کی آواز سے بیدار ہونے کے بجائے، ہم فضائی حملوں اور دھماکوں کی گرج سے بیدار ہوئے۔"اے ایف پی کے ایک نامہ نگار نے اطلاع دی کہ فجر کے وقت، غزہ کے بہت سے باشندے علاقے کے مختلف حصوں میں روایتی صبح کی عید کی نمازیں ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ کچھ نے ملبے کے درمیان سڑکوں پر اپنی جائے نمازیں بچھائیں، جبکہ دوسروں نے مساجد کے اندر نماز ادا کی -

دنیا بھر سے سے مزید