بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی سے اعظم سواتی، مبشر اعوان اور نادیہ خٹک کی ملاقات ختم ہوگئی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اعظم سواتی اور دیگر افراد باہر آگئے۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات 20 سے 25 منٹ تک جاری رہی جبکہ راولپنڈی: سلمان اکرم راجہ، شعیب شاہین اور نیازاللہ نیازی کو تاحال ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
اس بارے میں اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جنید اکبر کی طرف سے کی گئی تعیناتیوں کوفوری واپس لیا جائے۔
اعظم سواتی نے مزید کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی کو مانسہرہ کی کرپشن کے معاملات کا بتایا ، پنجاب کے امور پر بریف کیا اور بتایا کہ وہاں عالیہ حمزہ کا راستہ روکا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی اجازت سے بانی پی ٹی آئی سے ملنے آیا ہوں،ہم نے عمران خان کو ہر صورت میں جیل سے نکالنا ہے،وزیراعلیٰ کےپی کرپشن کے معاملات پر خاموش نہیں۔
اعظم سواتی نےکہا کہ میں نے بانی پی ٹی آئی کو کہا کمیٹی کے معاملات سامنے لائے جائیں،عمران خان نے فیصلہ کیا ہے تواسپیکرکے پی کومستعفی ہوجانا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جنیداکبر کے بارے میں بانی پی ٹی آئی کو بتایا کہ وہ اچھا کام کر رہے ہیں، سردارخان اور اکرام اللہ پر کرپشن کے الزامات ہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اعظم سواتی کی بات پر جنید اکبر سے بات کریں گے،پنجاب میں اگر کوئی مسئلہ ہے تو اس پر بھی گفتگو ہوسکتی ہے۔
اُن یہ بھی کہنا تھا کہ پارٹی میں کوئی لڑائی جھگڑا موجود نہیں ہےجبکہ چھوٹے موٹے معاملات چلتے رہتے ہیں۔