لاہور( ایجنسیاں)پاکستان میں غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کی واپسی کیلئے مہلت آج 31مارچ کو ختم ہوگئی ہے اور کل یکم اپریل سے آپریشن ہوگا تاہم حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ واپسی کے عمل میں ناروا سلوک نہیں کیا جائے گا۔اقوام متحدہ نے کہا کہ حکومت پاکستان کے فیصلے نے افغانوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے پاس پاکستان چھوڑنے کیلئے دی گئی مہلت آج ( پیر) کے روز ختم ہو جائے گی ۔مقررہ تاریخ تک واپس نہ جانے والوں کیخلاف کارروائی کے طورپرکل یکم اپریل 2025 سے ملک بدری کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو31مارچ تک ملک چھوڑنے کا الٹی میٹم جاری کردیاگیاہے‘ 29مارچ تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد8لاکھ84ہزار261تک پہنچ چکی ہے۔ حکومت نے یقین دلایا ہے کہ واپسی کے عمل میں کسی سے ناروا سلوک نہیں کیا جائے گا اور واپس جانے والوں کیلئے خوراک اور صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے انتظامات کئے گئے ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے سربراہ نے افغان شہریت کارڈ (اے سی سی ) رکھنے والے افغان باشندوں کے پاکستان چھوڑنے کی آخری تاریخ قریب آنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اس فیصلے نے افغان برادری کو ’ ہلا کر رکھ دیا ‘ ہے۔ عید الفطر کے پیغام میں، پاکستان کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی ٓآر) کی نمائندہ فلپپا کینڈلر نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کیونکہ پاکستانی حکام نے آخری تاریخ میں کسی بھی تبدیلی کا امکان مسترد کر دیا ہے۔ فلپپا کینڈلر نے اپنے پیغام میں، جس کا عنوان تھا ’رحم کی پکار:پاکستان میں افغان مہاجرین اور امید کی راہ‘، کہا کہ پاکستان میں 1.52 ملین رجسٹرڈ افغان مہاجرین اور پناہ گزین، تقریباً 800,000افغان شہریت کے حامل افراد رہ رہے ہیں اس کے علاوہ بڑی تعداد ایسی ہے جو ملک میں سرکاری شناخت کے بغیر رہ رہے ہیں۔