کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ جہاں میری غلطی ہوتی ہے وہاں میں مانتا ہوں کہ ہاں یہ میری غلطی تھی، جہاں میری غلطی نہیں ہوتی اور وہاں پر مجھے کوئی تنقید کرے تو اس پہ میں کچھ نہیں کہہ سکتا ہمارے لیے یہ سیریز مشکل تھی۔ مثبت پہلو یہ ہےیہ کہ بابر اعظم نے سیریز میں رنز کیے۔ہفتے کو میچ کے بعد میڈیا سے بات چیت میںمحمد رضوان نے کہا کہ نیوزی لینڈ کو تمام کریڈٹ دوں گا، وہ ہر شعبے میں ہم سے اچھا کھیلے، نیوزی لینڈ نے ایشین کنڈیشنز میں بھی اچھا پرفارم کیا تھا اور اس سیریز میں بھی اچھی کرکٹ کھیلی۔ پی ایس ایل ہونے جارہی ہے، امید ہے کھلاڑی عمدہ پرفارمنس دیں گے۔ محمد رضوان نے کہا کہ تنقید کرنا آپ کا حق ہے بطور لیڈر اپنی غلطی مانتا ہوں، بہت سی چیزوں میں بہتری لانا ہوگی۔ ہم چالیس اوورز تک اچھا کھیلتے ہیں لیکن فنش نہیں کرپاتے، گیم اویئرنس کی اب بھی کمی ہے۔محمد رضوان نے کہا کہ ٹی 20 سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ مینجمنٹ کا تھا جسے تسلیم کیا۔ نیوزی لینڈ کو تمام کریڈٹ دوں گا، وہ ہر شعبے میں ہم سے اچھا کھیلے، ا مید ہے کہ مینجمنٹ اس چیز پر کام کرے کہ ہماری جوکوشش 30 سے 35 اوورز تک ہوتی ہے وہ 50 اوورز تک ہو، تنقید کرنا سب کا حق ہے کیونکہ اگر رزلٹ نہیں آتا تو ایسا ہوتا ہے ، ہم سب ایک دوسرے کو جواب دہ ہیں، اگر کوئی کہے کہ 6 مہینے سے کپتانی کرنے والے کپتان پر تنقید نہیں کرنی چاہیے سمجھتا ہوں کہ اس پر تنقید ہونی چاہیے،انہوں نے کہاکہ مسئلہ یہ تھا کہ ہم نے نئے گیند سے 10 اوورز نکالے ہیں ، ٹاس جیت کر بیٹنگ یا بولنگ مسئلہ نہیں ، کنڈیشن کافی مشکل تھی، ٹی ٹوینٹی سیریز کے حوالے سے کچھ نہیں سکتا، جو مینجمنٹ کا فیصلہ تھا وہ قبول کیا ، ہم میچ ختم نہیں کرسکے اور اس میں ہمیں بہتری لانی ہے ، بہت ساری چیزیں ہیں جس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، مسئلے کا سب کو پتا ہے، ہمارے اندر پروفیشنلزم کی کمی ہے، امید ہے کہ ہماری ٹیم وہاں پہنچے گی جہاں قوم کی توقعات ہیں۔