رینوکا سوامی کے اغوا، تشدد اور قتل کے مقدمے کے مرکزی ملزم اداکار درشن تھگودیپا منگل کی شام بنگلورو میں اپنی نئی فلم 'وامنا' کی اسپیشل اسکریننگ میں شریک ہوئے جبکہ چند گھنٹے قبل وہ عدالت میں پیش ہونے سے کمر درد کا بہانہ بنا کر غیر حاضر رہے۔
اداکار کے وکلا نے دعویٰ کیا کہ جیل کے دوران بیلاری میں درشن کو جو کمر درد لاحق ہوا تھا وہ دوبارہ شدت اختیار کر گیا ہے، اس سے قبل بھی انہوں نے مقامی اسپتال میں علاج کروانے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں بنگلورو منتقل کیا جائے۔
چند دن بعد درشن کو طبی بنیادوں پر ضمانت مل گئی اور وہ ایک نجی اسپتال میں داخل ہوئے۔
اداکار کی غیر حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور سختی سے ہدایت دی کہ آئندہ سماعتوں میں درشن ہر صورت میں حاضر ہوں۔
عدالت نے واضح کیا کہ آئندہ کسی قسم کی کوئی بہانہ بازی قابل قبول نہیں ہوگی۔
اس سماعت کے دوران درشن نے اپنے گھر سے ضبط شدہ 75 لاکھ روپے نقد رقم کی واپسی کی درخواست بھی دی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ درشن کے علاوہ مقدمے میں نامزد تمام دیگر ملزمان، بشمول ان کی ساتھی پویترا گوڈا سماعت میں موجود تھے۔
تمام 17 ملزمان کو گزشتہ سال باقاعدہ ضمانت اس شرط پر دی گئی تھی کہ وہ ہر سماعت میں عدالت میں حاضر رہیں گے۔
درشن اور دیگر ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے رینوکا سوامی کو اغوا، تشدد اور قتل کرنے کی سازش کی۔ مقتول کی لاش بنگلورو کے ایک نالے کے قریب سے برآمد ہوئی تھی۔
الزام ہے کہ مقتول نے پویترا گوڈا کو فحش پیغامات بھیجے اور سوشل میڈیا پر نازیبا تبصرے کیے، جس پر یہ سفاک قدم اٹھایا گیا۔
تحقیقات کے مطابق درشن نے مبینہ طور پر قتل کی منصوبہ بندی اور تکمیل میں ملوث چار افراد کو 50 لاکھ روپے کی رقم دی۔ اس میں سے 30 لاکھ روپے پرادوش عرف پون کو دیے گئے تاکہ وہ اغوا، قتل اور لاش ٹھکانے لگانے کے تمام مراحل سنبھالے۔
نکھل اور کیشو مورتی کو 5، 5 لاکھ روپے دیے گئے تاکہ وہ قتل میں مدد دیں اور لاش کو ٹھکانے لگائیں۔
اسی طرح دو افراد، راگھویندرا اور کارتک، کو بھی 5 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا تاکہ وہ جھوٹا اعتراف جرم کرکے درشن، پویترا اور دیگر کو بچا سکیں اور خود قید کاٹیں۔