• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایس ایچ او حیات آباد توہین عدالت کا مرتکب قرار،ایک ماہ قید ، ایک ہزار جرمانہ

پشاور (نیوز رپورٹر )ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طلاء محمد نے عدالتی احکامات کو مسلسل نظر انداز کرنے پر ایس ایچ او حیات آباد کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دے کر موقع پر ایک ماہ قید اور ایک ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی اور انہیں پشاور سنٹرل جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کردئیے ۔ گزشتہ روز ایس ایچ او تھانہ حیات آباد کی جانب سے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست پر سماعت ہوئی اس موقع پر عدالت نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ پر ایس ایچ او حیات آباد طارق خان کو ایک ماہ قید اور ایک ہزار روپے جرمانہ کردیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طلاء محمد نے درخواست پر تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا ۔ فیصلے میں لکھا گیا کہ درخواست گزار ثاقب علی کی گاڑی منشیات مقدمے میں 2015 میں پولیس نے تحویل میں لی تھی اور 2019 میں عدالت نے سپر داری پر درخواست گزار کو گاڑی واپس کرنے کا حکم دیاتھا لیکن عدالتی احکامات کے باوجود درخواست گزار کو گاڑی واپس نہیں دی گئی جس کے بعد درخواست گزار نے گاڑی واپس نہ ملنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔ دوران سماعت توہین ثابت ہوئی اور متعلقہ ایس ایچ او توہین عدالت کے مرتکب قرار پائے گئے جس پر متعلقہ ایس ایچ او کو ایک ماہ قید اور ایک ہزار جرمانہ کیا جاتا ہے۔ فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ سی سی پی او اور متعلقہ افسران متعلقہ ایس ایچ او کو حراست میں لیکر سنٹرل جیل منتقل کیا جائے، فیصلے میں سی سی پی اور ایس ایس پی آپریشنز پشاور کو ہدایات دی گئی ہے کہ دونوں افسران درخواست گزار کی گاڑی ریکور کریں اور دس دن میں عدالت میں رپورٹ پیش کریں۔
پشاور سے مزید