کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ʼʼنیا پاکستان ʼʼ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور قلندرز کے سی ای او عاطف رانا نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کو علیحدہ کمپنی بنانے کا دیرینہ مطالبہ تھا جو اب پورا ہو رہا ہے۔ انہوں نے پی ایس ایل سیکریٹریٹ اور سلمان نصیر کی قیادت کو سراہا اور کہا کہ معاملات بہتر ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب اور ڈرافٹ میں اس بار نئے انداز اپنائے گئے۔ ساتھ ہی انہوں نے بھارت کی آئی پی ایل کو انٹرٹینمنٹ بیسڈ لیگ قرار دیتے ہوئے پی ایس ایل کے نوجوان ٹیلنٹ کو اس کا اصل سیلنگ پوائنٹ کہا۔کوئٹہ کے مالک ندیم عمر نے کہا کہ فنانشل ماڈل پر نظرثانی وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ تمام فرنچائزز مطمئن ہوں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی ٹیم ساتویں سال میں جا کر منافع کما سکی ہے۔ انہوں نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو لانے کے لیے سرمایہ کاری کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ بھارت کی بڑی مارکیٹ کے باوجود پی ایس ایل بہترین انداز میں چل رہی ہے۔ میزبان شہزاد اقبال نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ پاکستان سپر لیگ پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں ، پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کو بھی پی ایس ایل میں عوام کی عدم دلچسپی سے جوڑا جارہا ہے، پاکستان سپر لیگ ٹین کا آغاز ہوگیا۔ پچھلے ایڈیشنز کے برعکس اس بار خود بعض فرنچائز کے اونرز کی جانب سے لیگی گہما گہمی میں کمی مارکیٹنگ کے فقدان اور پاکستان سپر لیگ پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں جبکہ لیگ شروع ہونے سے پہلے ملتان سلطان کے اونر علی ترین کراچی کنگز کے اونر سلمان اقبال کے دوران لفظوں کے تبادلے نے اس معاملے پر سنسنی پیدا کر دی ہے اس کے علاوہ پی ایس ایل ٹین کے بعد اگلے سیزن میں دو نئی ٹیموں کی بات بھی سامنے آرہی ہے جس پر فرنچائز اونر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پی ایس ایل کے فنانشل ماڈل کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کو بھی پی ایس ایل میں عوام کی عدم دلچسپی سے جوڑا جارہا ہے۔ دیکھنا ہوگا بورڈ اور فرنچائز اونرز کے درمیان پی ایس ایل کے مستقبل کو لے کر معاملات کس کرونٹ بیٹھتے ہیں۔