اسلام آباد(کامرس رپور ٹر)وزارت صحت نے ذیابیطس کے کنٹرول کےلیے میٹھے مشروبات پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دے دی ، وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیش کی طرف سے ایف بی آرور وزارت خزانہ کو آئندہ مالیاتی بل 2025-26 میں تمام قسم کے میٹھے مشروبات بشمول جوسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کرنے کے لیے تجویزدی ہے، ماہرین کے مطا بق شوگر ڈرنکس اور الٹرا پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس پاکستان میں موٹاپے اور غیر متعدی امراض ایسے دل کی بیماری، کینسر،فالج، ٹائپ 2 ذیابیطس، اور گردے کی بیماری میں اضافے کا سبب بنتی ہیں،عالمی سطح پر 31 فیصد سے زائد بالغ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں۔ پاکستان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے شکار فی مریض کا اوسط معاشی نقصان ہر سال تقریباً 740 ڈالر ہے، جو کہ ایک اوسط پاکستانی کی فی کس آمدنی کا تقریباً نصف ہے،ماہرین کے مطابق ٹیکس کے ذریعے ان مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کھپت کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، خاص طور پر نوجوانوں اور کم آمدنی والے لوگوں میں جو سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ اس طرح کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو صحت اور غذائیت کے پروگراموں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے صحت کی دیکھ بھال کے بڑھتے ہوئے اخراجات میں کمی کی جا سکتی ہے، جوس سمیت میٹھے مشروبات کا باقاعدگی سے استعمال موٹاپے، ذیابیطس، دل کی بیماری، کینسر، جگر اور گردے کی بیماریوں کے بڑے خطرے والے عوامل میں سے ہے۔