• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج سول سرونٹس ملٹری اٹیچمنٹ پروگرام کی پہلے سے زیادہ ضرورت کیوں؟

تحریر: آصف محمود بٹ

سول ملٹری تعاون اور قومی سلامتی سے متعلق آگاہی کو بڑھانے کے لیے پاکستان سول سروسز اکیڈمی نے سولسروسز میں فوجی افسران کی شمولیت اور سول اداروں میں ان کے اٹیچمنٹ کے بعد سول سروسز آف پاکستان پروبیشنری افسران کے لیے ملٹری اٹیچمنٹ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ پروگرام جو پچھلے کچھ سالوں سے معطل تھا اب افسران کے 52ویں بیچ کے مشترکہ تربیتی پروگرام (CTP) کا ایک لازمی حصہ ہے۔یہ پروگرام پاکستان کی گورننس کی تربیت میں ایک اہم پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے، خاص طور پر جب قوم کو جاری آپریشن فتنہ الخوارج کے تحت داخلی سلامتی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ بنیادی تربیت کے اس لازمی جزو کا مقصد سول اور فوجی اداروں کے پروفیشنل ہم آہنگی کو مزید فروغ دینا ہے۔ کورس کے شرکاء کو قومی سلامتی، گورننس اور آپریشنل فریم ورک پر ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ اس پروگرام میں حقیقی دنیا کے چیلنجوں جیسے کسی بھی بحران، سیلاب اور آفات سے نمٹنے کی تیاری پر زور دیا گیا ہے۔1980 کی دہائی کے اوائل میں متعارف کرایا گیا یہ فوجی اٹیچمنٹ پروگرام سول سروسز کے کامن ٹریننگ پروگرام (CTP )کی ایک اہم خصوصیت تھی جس میں سول افسران کو فوج کے آپریشنل ماحول میں حقیقی طور پر شامل ہونے کےلیے ڈیزائن کیا گیا تھا جو ادارہ جاتی چیلنجوں اور تعاون کی اہمیت دونوں کے بارے میں باہمی تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔پروگرام کوپہلےمختصراورآخرکار 2019میں معطل کر دیا گیا۔ 2025میں اس پروگرام کی بحالی کا مقصد سیکورٹی کے بدلتے ہوئے منظر نامے میں مسائل سے بہتر طریقے سے نمٹنے اور قومی گورننس کی حکمت عملیوں کی بحالی ہے۔ اپریل سے 27جون 2025تک جاری رہنے والے2ہفتے کے ملٹری اٹیچمنٹ پروگرام میں سول سروسز آف پاکستان کے 12 پیشہ ور گروپوں کے231پروبیشنری افسران کو مختلف ملٹری یونٹس میں بھیجا گیا ہے۔ ان افسران جن میں 85 خواتین افسران شامل ہیں کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (PAS)، پولیس سروس آف پاکستان (PSP)، فارن سروس آف پاکستان (FSP)، ان لینڈ ریونیو سروس (IRS)، پاکستان کسٹمز سروس، (Office Management Groups) ، ملٹری لینڈ کنٹونمنٹ گروپ ، پوسٹل گروپ، انفارمیشن سروس گروپ (ISG)، اور ریلوے گروپ سے ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سول سروسز اکیڈمی فرحان عزیز خواجہ کہتے ہیں اس کورس کی بحالی صرف ایک پرانی روایت کا احیاء نہیں ہے بلکہ ہمیں درپیش عصری طرز حکمرانی اور سیکورٹی چیلنجز کا شعوری ردعمل ہے اس کورس کے ذریعے سول ملٹری تعلقات میں مزید ہم آہنگی پیدا کرنے کی آج پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے ۔ سول سرونٹس کےلیے 2025کا یہ نیا پروگرام اسپیشلائزڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (STIs) اور فوجی حکام کے ساتھ مشاورت کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ یہ کوئی علامتی پروگرام نہیں یہ ایک اسٹریٹجک نصاب ہے جس کا مقصد چار اہم مقاصد کو حاصل کرنا ہے جن میں ادارہ جاتی ہم آہنگی پیدا کرنا، قیادت کو فروغ دینا، اسٹریٹجک بیداری کو بڑھانا، اور قومی خدمت کو تقویت دینا ہے۔ اس پروگرام میں نوجوان سول افسران کو فوجی پروٹوکول، دباؤ میں فیصلہ سازی، آپریشنل پلاننگ اور بحران سے نمٹنے کے لیے ملک کے کچھ انتہائی چیلنجنگ آپریشنل علاقوں میں ٹریننگ دی جائیگی۔فوجی یونٹس میں رہنے کے ساتھ ساتھ یہ سول افسران نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (NDU)، جنرل ہیڈ کوارٹرز (GHQ) اور فارورڈ آپریشنل بیسز کے دورے کریں گے ۔ یہ سول افسران سول سروسز اکیڈمی ( CSA) کے خدمتِ خلق کے رہنما فلسفہ خدمت الناس کے تحت فوجی چھاؤنیوں کے اندر کمیونٹی سروس کے منصوبوں میں حصہ لیں گے ۔یہ افسران اس بات پر زور دیں کہ حب الوطنی صرف میدان جنگ سے متعلق ہی نہیں بلکہ یہ مضبوط کمیونٹیز کی تعمیر کے بارے میں بھی ہے۔اس ملٹری اٹیچمنٹ پروگرام میں آپریشن فتنہ الخوارج اور انتہا پسندانہ خطرات کو بے اثر کرنے کے لیے ایک ملک گیر مہم کےلیے سول اور عسکری اداروں میں اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (PAS)، پولیس سروس آف پاکستان (PSP) اور فارن سروس آف پاکستان (FSP) کے افسران کے لیے، اٹیچمنٹ پروگرام ایک اہم پل کا کام کرے گا - اس پروگرام سے سول افسران کو سیکورٹی اداروں کو روزانہ درپیش آپریشنل، اسٹریٹجک اور انسانی چیلنجوں بارے پریکٹیکل آگاہی حاصل ہوگی۔

ملک بھر سے سے مزید