اسلام آباد ( مہتاب حیدر) ریئل اسٹیٹ کی ایک بہت بڑی شخصیت نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ انہیں تعمیرات کےلیے 10سال تک ٹیکس استثنی یا تخفیفی ٹیکس کی شرح اور منافع واپس لے جانے اور آئی ایف سی کی نگرانی میں چلنےوالے ریگولیٹری بندوبست کے قیام کی ضمانت دی جائے۔
ایٹین ہاؤسنگ پراجیکٹ کے مصر سے تعلق رکھنے والے سی ای او طارق حمدی گزشتہ آٹھ برس سے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب اس منصوبے کو چلا رہے ہیں، انہوں نے جمعہ کو ایک منتخب گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران حکومت نے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا اعلان کیا مگر حکومت زمین فراہم نہ کر سکی۔
پاکستان میں ہاؤسنگ/کنسٹرکشن سیکٹر میں کثیر سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے 10 سالہ ٹیکس استثنیٰ یا کم ٹیکس کی شرح، منافع کی منتقلی اور SIFC کی نگرانی میں ایک ریگولیٹری نظام کی ضرورت ہے۔"انہوں نے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی اداروں کے درمیان رابطے کا فقدان سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ بعض اوقات ایک ادارے کے قوانین دوسرے ادارے سے متصادم ہوتے ہیں اور NOC کے لیے انہیں کئی دفاتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔
انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) کے خلاف وفاقی محتسب کی کارروائی کی تعریف کی، جس نے ایٹین کے مکینوں کے لیے انٹرچینج کی اجازت نہ دینے پر کارروائی کی۔
انہوں نے کہا: "SIFC ایک مثبت پیشرفت ہے، اور اس کے تحت ایک رئیل اسٹیٹ ریگولیٹر قائم کرنے کی تجویز زیرِ غور ہے۔