کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) علماوخطبا نے نماز جمعہ کے بڑے بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئےکہاہے کہ اسلا م کی تمام عبادات میں نماز سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ اللہ اوراس کے رسول ﷺنے تمام اعمال سے زیادہ نماز کی تاکید فرمائی ہے ۔ قرآن کی سات سو آیات میں اس کا ذکر ہے۔صو بائی خطیب مولاناانوارلحق حقانی نے مرکزی جامع مسجد،مولاناعبداللہ منیر نے جامع مسجد سنہری،ڈاکٹر عطا الرحمان نے جامع مسجد چمن پھاٹک ،مولاناعطا الرحمان رحیمی نے جامع مسجدضیاالقرآن رحیمی ٹاون سریاب کسٹم، مولانا محمد ذکریاذاکر نے مرکزی جامع مسجد غزنویہ اہلحدیث پٹیل روڈ ،مفتی احمد خان نے مرکزی جامع مسجد قندھاری، مولانا حافظ عبدالقیوم مشوانی نے جامع مسجد شہباز ٹاون ،ڈاکٹر قاری عبدالرشید الازہری نے جامع مسجد توحیدی ،مفتی عبدالرزاق نے طوبیٰ مسجد، ،پیر سید حبیب اللہ نےجامع مسجدنور کرانی ،نقیب اللہ آغا نے جامع مسجد ابدالی شالدرہ،مولانا محمد طاہر توحیدی نے جامع مسجد سریاب،مولانا محمدامین نے جامع مسجد عمر ملتانی محلہ،مولانا عباس علی نے مسجد ابودرداؓ،مفتی اصغر علی نے جامع مسجد عثمانیہ المحافظ کالونی نواں کلی ،حافظ محمد طاہر نے جامع مسجد امام ابوحنیفہ یٹ روڈ،قاری محمدامین نے جامع مسجد عمر ملتانی محلہ قاری عبدالجلیل لہڑی نے جامع مسجد نیچاری ‘ مفتی محمد ہمایوں نے جامع مسجد صدیقیہ جان محمد روڈ مولانا عبدالحئ حریفال نے جامع مسجد حاجی کیمپ مغربی بائی پاس، مولانا قاری مہراللہ نےمرکزی جامع مسجدفیروز آبادسبزل روڈ ،مولاناحزب اللہ عثمانی خطیب جامع مسجد ابن تیمیہ نے جامع سلفیہ دعوت الحق ایئر پورٹ روڈ او ر دیگر علما و خطبا نے کہاہے کہ قرآن و حدیث میں سب سے زیادہ جس فرض کی طرف توجہ دلائی گئی ہے، وہ صلوٰۃ (نماز) ہے۔ نماز میں اللہ کی بندگی کا حق ادا کرنا مقصود ہے، تاکہ اس کی نعمتوں کا شکر ادا ہو، اس کی عظمت کا اظہار ہو اور اپنی لغزشوں سے توبہ کے بعد اللہ تعالیٰ کا روحانی قرب حاصل ہو سکے۔ نماز انفرادی فلاح کی بعد جماعتی اور قومی سطح پر ایک مکمل نظام ہے۔نماز مسلمانوں کی دینی پہچان اور امتیازی نشان ہے۔ یہ امر جلوت کے مقابلے میں خلوت کی نماز کے پسندیدہ تر ہونے کا متقاضی تھا، لیکن عجیب بات ہے کہ حکم خدا وندی کی رو سے گوشۂ تنہائی میں ادا کردہ انفرادی نماز کے مقابلے میں باجماعت ادا کی ہوئی نماز بدرجہا اجرو فضیلت کی حامل ہے۔