پاکستان کے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خرم شہزاد نے کہا ہے کہ پنجاب میں سب سے زیادہ کیسز زمین و جائیداد پر قبضے کے رپورٹ ہو رہے ہیں اور اس کے لیے نیوکلیائی سوچ، جاں فشاں ٹیم اور عمل کی ضرورت ہے، قبضہ مافیا ایک لعنت کی طرح ملک کا نام بیرونِ ملک بدنام کر رہا ہے۔
برطانیہ کے دورے پر موجود پاکستان کے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خرم شہزاد نے مسلم لیگ ن کے چیف کو آرڈینیٹر انٹرنیشنل افئیرز اور وائس چیئر پرسن اوورسیز پاکستانی کمیشن پنجاب بیرسٹر امجد ملک سے ان کے راچڈیل چیمبر میں خصوصی ملاقات کی ہے۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی، قانون اور انصاف، تارکینِ وطن اور ان کے مسائل، اوورسیز کے لیے خصوصی عدالتوں کا قانون، مقامی قیادت، سوشل میڈیا اور اوورسیز کنونشن سمیت مختلف موضوعات زیرِ بحث آئے۔
بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ قانونی اصلاحات وقت کی اہم ضروت ہے معاشرے کو آگے بڑھ کر اس کے بارے میں آگہی پیدا کرنا ہو گی اور ایثارِ قربانی اور یگانگت سے قانون پر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا، یہ میری سمجھ سے بالاتر بات ہے کہ لوگ کسی اور کی زمین پر قابض ہو کر نظام سے مل کر مظلوم کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں، خصوصی عدالتوں کا قیام اہم پیش رفت ہے جس پر عمل درآمد سے پاکستان میں داد رسی کے راستے مضبوط ہوں گے اور سستا فوری اور مفت انصاف ملے گا۔
راجہ خرم شہزاد نے کہا کہ موجودہ حکومت آئینی قانونی و عدالتی اصلاحات پر کام کر رہی ہے، جب بھی مسلم لیگ کو موقع ملا ہے ہم نے قانونی سازی کے ذریعے لوگوں کی داد رسی کے مواقع پیدا کیے ہیں، اب بھی خصوصی عدالتوں کا بل اسلام آباد اور پنجاب کے 41 اضلاع کے لیے پاس ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان شاء اللّٰہ حکومت او پی سی پنجاب کی طرز پر کشمیر میں بھی اوورسیز کمیشن فعال کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں ایئر پورٹ کا اعلان تارکینِ وطن کا دیرینہ مطالبہ تھا جو وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے اعلان کر کے پورا کیا ہے۔