• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلگام حملہ، بھارتی فوج کی طاقت اور کمزوریوں کا امتحان

کراچی (رفیق مانگٹ ) پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے نے بھارتی فوج کی صلاحیتوں اور جدید کاری کے عمل کو ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔ نیو یارک ٹائمز کے مطابق، یہ حملہ ایک ایسی فوج کو بے نقاب کر سکتا ہے جو ابھی مکمل طور پر جدید نہیں ہوئی، جس سے وزیر اعظم نریندر مودی پر جوابی کارروائی کے فیصلے میں مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ مودی کو اندرونی دبائو کا سامنا ہے۔ پاکستانی فوج بھارت کے مقابلے میں چھوٹی ،سرحدی تنازعات میں زیادہ چابک اور تجربہ کار ہے۔ 2019 میں پاکستان کی جانب سے بھارتی جیٹ گرانے کے ذلت آمیز واقعے نے بھارت کی فوجی کمزوریوں کو اجاگر کیا تھا۔ دہلی کے سینٹر فار لینڈ وارفیئر اسٹڈیز کے سربراہ، ریٹائرڈ جنرل دُشیانت سنگھ کے مطابق، یہ واقعہ بھارتی فوج کے لیے ایک بڑا دھچکا تھا۔ اس کے بعد مودی حکومت نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ فوج کی جدید کاری شروع کی، جس میں روس سے S-400 میزائل سسٹم، فرانس سے رافیل طیارے، اور امریکہ سے ڈرونز کی خریداری شامل ہے۔ تاہم، یوکرین جنگ نے روس سے ہتھیاروں کی ترسیل کو متاثر کیا، اور جدید کاری کا عمل اب بھی نامکمل ہے۔ بھارتی پارلیمانی رپورٹس کے مطابق، 2018 میں فوجی سازوسامان کا 68 فیصد فرسودہ، 24 فیصد موجودہ حالات کے مطابق مگر غیر جدید، اور صرف 8 فیصد جدید تھا۔ 2023 تک صورتحال بہتر ہوئی، لیکن نصف سے زائد سازوسامان اب بھی پرانا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حدود بھارت کو محدود اور درست حملوں، جیسے فضائی یا سرحدی چھاپوں تک محدود کر سکتی ہیں تاکہ عوامی غصے کو کم کیا جائے اور بڑے تصادم سے بچا جائے۔

اہم خبریں سے مزید