• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

 پولیو سے متاثرہ معذوروں کیلئے سہولیات کا فقدان، ، رشتہ بھی نہیں ملتا

پشاور(سٹاف رپورٹر) ملک بھر میں پولیو کے خاتمے کیلئے جاری مہمات کے باوجود درجنوں بچے اب بھی اس موذی مرض کا شکار ہو رہے ہیں جس کے بعد انہیں معاشرے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پولیو سے بچاوکیلئے حفاظتی قطرے ہی واحد موثر حل ہیں لیکن بعض لوگوں کی غلط فہمیوں کی وجہ سے یہ مہم کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو پا رہی،واضح رہے کہ پولیو کے شکار بچوں کیلئے نہ تو عوامی مقامات پر ویل چیئر رسائی ممکن ہے نہ ہی ان کیلئے مناسب طبی سہولیات دستیاب ہیں سکول، دفاتر اور بازاروں میں ان کیلئے کوئی خصوصی انتظامات نہیں، یہاں تک کہ معذور افراد کیلئے مناسب کپڑے اور جوتے بھی نایاب ہیں، نتیجے کے طور پر یہ بچے گھروں میں محدود ہو کر رہ جاتے ہیں اور خاندان پر معاشی و نفسیاتی بوجھ بن جاتے ہیں ان کے ساتھ نہ کوئی شادی کرنے کو تیار ہوتے ہیں اور ساری زندگی ان بچوں کا انحصار والدین پر ہوتا ہے ، ڈاکٹرز کے مطابق پولیو وائرس کا خاتمہ صرف اس وقت ممکن ہے جب ہر بچے کو قطرے پلائے جائیں یہ ویکسین محفوظ، مفت اور ہر بچے کا بنیادی حق ہے تاہم کچھ والدین اپنے بچوں کو پیدائش کے وقت تو ویکسین لگوا لیتے ہیں لیکن پولیو مہم کے دوران دوسروں کو قطرے پلانے سے روکتے ہیں ۔
پشاور سے مزید