• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی حدود کی بندش کا ہفتہ مکمل، بھارتی ایئر لائنز کی 800 پروازیں متاثر، شدید نقصانات

کراچی( افضل ندیم ڈوگر )پاکستانی فضائی حدود کی بندش کو ایک ہفتہ ہو چکا ہے ایسے میں بھارتی ایئر لائنز کو شدید نقصانات کا سامنا ہے، بھارتی دارالحکومت دہلی، امرتسر، احمد آباد، بنگلور، ممبئی، جئے پور اور لکھنؤ سے مغربی روٹ پر ہفتے میں 800 پروازیں آپریٹ ہوتی ہیں جو متاثر ہورہی ہیں۔ ان میں اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ دہلی کی سب سے زیادہ ہفتہ میں 640 پروازوں کیلئے زیادہ دشواری ہے۔ بندش سے سب سے زیادہ بھارت کی بڑی ہوائی کمپنی ایئر انڈیا متاثر ہو رہی ہے۔ ایئر انڈیا اپنی کینیڈا اور امریکہ آنے جانے کی پروازوں کو ویانا میں اسٹاپ اوور دے رہا ہے۔ جہاں 20 سے زائد پروازوں کا عملہ تبدیل ہوتا ہے اور ایندھن بھرا جاتا ہے۔ اس سے قبل یہ پروازیں دہلی سے نان سٹاپ آپریٹ ہو رہی تھیں۔ برطانیہ اور یورپ سمیت مختلف ممالک کی بھارتی پروازیں متبادل توسیعی راستہ اختیار کر رہی ہیں۔ بھارتی ایئر لائنز صورتحال پر قابو پانے کیلئے نئے نظام الاوقات کو ترتیب دینے میں مصروف ہیں۔ بھارت کی انڈیگو ایئر لائن کی دہلی سے تاشقند یا الماتے کیلئے پروازیں معطل کر رہی ہے۔ سال 2019 میں لگ بھگ 4 ماہ تک پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو اضافی ایندھن اور اپریشنل پیچیدگیوں کی وجہ سے 700 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ اور اب اضافی ایندھن کی مد میں 21 کروڑ روپے یومیہ کا اضافی خرچہ سامنے ا رہا ہے جبکہ اسٹاپ اوور کے اخراجات بھی کروڑوں میں ہیں۔ حدود کی پابندی زیادہ دن برقرار رہی تو بھارتی ایئرلائنز کے کرایوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔ بھارتی ایئرلائن کے ٹکٹ مہنگے ہونے کی وجہ سے لوگ سفر نہیں کریں گے۔ پیسوں اور وقت کی بچت کیلئے مسافر کم لاگت کی دوسرے ملکوں کی ان ایئر لائن کو ترجیح جو پاکستانی فضائی حدود سے گزرکر بھارت کی ان شہروں کیلئے سروس فراہم کر رہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق بھارت کی فضائی انڈسٹری کا یہ بڑا نقصان ہے۔
اہم خبریں سے مزید