کوئٹہ (نمائندہ جنگ)وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق اہم جائزہ اجلاس جمعرات کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، محکمہ داخلہ، محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی، محکمہ تعلیم سمیت تمام محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی اجلاس میں محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے صوبائی ایکشن پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف جاری اقدامات سے آگاہ کیا گیا بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ ان سرگرمیوں میں معاونت کے الزام میں مختلف نجی بس کمپنیوں کی 11بسوں کے روٹ پرمٹ معطل کرتے ہوئے ان پر پابندی عائد کر دی گئی ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحالی امن کیلئے صوبائی ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے اُن کا کہنا تھا کہ فیصلے اجتماعی ہوں گے ریاست کا مفاد مقدم اور میرٹ کو ہر حال میں فوقیت دی جائے گی دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فوج کی نہیں بلکہ ہر شہری کی جنگ ہے تعلیم کے شعبے میں اہم پیش رفت پر وزیر اعلیٰ نے اظہار مسرت کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار محض دو ماہ کے عرصے میں 1436 بند اسکول دوبارہ کھول دیے گئے ہیں۔