• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دبئی سے ساڑھے 3 سال بعد کوئٹہ آنیوالے فرید کو لاپتہ کر دیا گیا، ہمشیرہ

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ سے مبینہ طور پر لاپتہ فرید احمد کی ہمشیرہ بی بی خالدہ نے کہا ہے کہ اگر میرے بھائی پر کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کرکے سزا دی جائے اور بے گناہ ہے تو رہا کیا جائے ۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ ، حوران بلوچ اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی ۔ بی بی خالدہ نے کہا کہ میرا بھائی فرید احمد ٹرک ڈرائیور ہے اور ساڑھے تین سال بعد دبئی سے کوئٹہ آیا ، کوئٹہ پہنچنے پر انہوں نے بھائی کو وٹس ایپ پر اپنے آنے کی اطلاع دی ۔ اس کا اقامہ 9 مارچ 2025ء تک موثر تھا اور وہ 16 فروری کو پاکستان پہنچا اسی دن انہیں ایئرپورٹ سے حراست میں لیکر مبینہ طور پر لاپتہ کردیا گیا ۔ سیکورٹی اداروں کے 29 اپریل کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ وہ نوشکی حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے جبکہ میرے بھائی کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ وہ ساڑھے تین سال دبئی میں محنت مزدوری کرکے کوئٹہ آیا تھا جس کے تمام ثبوت موجود ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے بھائی فرید احمد کو منظرعام پر لاکر عدالت میں پیش کیا جائے، اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو قانون کے مطابق سزا دی جائے اگر بے گناہ ہے تو رہا کیا جائے۔
کوئٹہ سے مزید