• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PTI قومی اسمبلی میں شرکت یا بائیکاٹ کا فیصلہ پارلیمانی اجلاس میں کریگی

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) قومی اسمبلی آج (پیر) اپنے سولہویں اجلاس میں بھارت کے جارحانہ رویئے اور پاکستان کے انسدادی و جوابی اقدامات کے حوالے سے بحث کریگی اور اس دوران کسی بھی دوسری کارروائی پر غور نہیں ہوگا۔قومی اسمبلی میں بھارتی جارحانہ طرز عمل پر غور کرنے کے سوا کوئی دوسری کارروائی نہیں ہوگی، اجلاس کیلئے ایجنڈا جاری نہیں کیا گیا، وزیراعظم شہباز شریف کی اجلاس میں شرکت کا امکان، وہ ارکان سے اپنے پارلیمانی چیمبر222میں ملاقاتیں کرینگے۔ ’’جنگ‘‘ کو پتہ چلا ہے کہ بھارتی جارحانہ ارادوں کے بارے میں پاکستان کے قومی عزم و ارادے کے اظہار کی خاطر متفقہ طور پر منظور کرنے کے لئے قرارداد بھی لائی جائے گی جسے قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کے وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ مرتب کرینگے اور توقع ہے کہ سینیٹ کے حالیہ اجلاس کی طرح نائب وزیراعظم وزیر خارجہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار اسے ایوان کی منظوری کے لئے پیش کرینگے۔ سنی اتحاد کونسل کے ارکان جو تحریک انصاف سے وابستگی ظاہر کرتے ہیں اجلاس شروع ہونے سے دو گھنٹے قبل اپنی پارلیمانی پارٹی کےاجلاس میں ایوان کی کارروائی میں شریک ہونے اور اس بارے میں اپنے لائحہ عمل کا فیصلہ کرینگے۔ اس پارلیمانی گروپ نے اتوار کی شام ملک کے دفاع اور بھارتی جارحیت کےبارے میں سول اور فوجی قیادت کی طرف سے دی گئی بریفنگ کا بائیکاٹ کیا تھارائے عامہ کےدبائو میں اجلاس اور مذمتی قراردادکا بائیکاٹ نہیں کرے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس پارلیمانی گروپ میں شامل تحریک انصاف کے بعض کٹر ارکان کارروائی سے با ہر رہنے اور اجلاس کے بائیکاٹ کامشورہ دے رہے ہیں انہی ارکان کے دبائو کی وجہ سے اتوار کی پس پردہ بریفنگ کا بائیکاٹ کیا گیا تھا۔ ان ارکان کا اصرار تھا کہ کسی ایسے اجلاس میں حصہ نہ لیا جائے جس میں اہم ترین قومی معاملات پر بحث و تمحیص ہو اور اس میں بانی تحریک انصاف کو شامل نہ کیا جائے۔

اہم خبریں سے مزید