اسلام آباد ( طاہر خلیل ) آپریشن "بنیان مرصوص" پاک فوج کا پہلا معرکہ تھا۔ 48گھنٹے میں نتائج سامنے آگئے ، قبل ازیں یہ 1983میں سوویت یونین کے کابل پر قبضے کے بعد مزاحمتی قوتوں نے یہ نام استعمال کیا تھا۔"بنیان المرصوص" (بُنْیانُ الْمَرْصُوص) ایک عربی اصطلاح ہے، جس کا مطلب ہے ’سیسہ پلائی ہوئی دیوار‘یا ’ایسی مضبوط اور منظم صف، جو لوہے یا سیسے کی دیوار کی مانند ہو‘۔ یہ اصطلاح قرآن مجید کی سورۃ الصف (61:4) سے لی گئی ہے:ترجمہ: ’بے شک اللہ اُن لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی راہ میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں۔‘یہ فقرہ عموماً نظم و ضبط، اتحاد، اور مضبوطی کی علامت کے طور پر استعمال ہوتا ہے، خاص طور پر عسکری یا قومی اتحاد کے سیاق و سباق میں۔ اگر اس نام کو کسی فوجی آپریشن کے لیے استعمال کیا جائے تو اس کا مطلب ہوگا۔ ’ایک ایسا منظم اور ناقابلِ شکست حملہ یا دفاع جو فولادی اتحاد کی مانند ہو۔‘