• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حج، دینِ اسلام کا بنیادی رُکن اور ہر صاحبِ حیثیت مسلمان پر فرض ہے۔بے شک، ہر مسلمان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ بیت اللہ شریف کی زیارت کے ساتھ، روضۂ رسولﷺ پر حاضری کی سعادت حاصل کرے۔ حج کی ادائی بنیادی طور پر جسمانی مشقّت کی حامل ہے، اِسی لیے عازمینِ حج کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ خانۂ کعبہ کا طواف، صفا، مروہ کی سعی، مِنیٰ میں قیام اور جمرات سمیت حج کے مختلف ارکان اچھی صحت کے ساتھ ادا کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ روحانی فیوض و برکات سمیٹ سکیں۔

تاہم، عمومی مشاہدے کے مطابق، ہمارے معاشرے میں حج کی سعادت اکثر عُمر کے آخری حصّے، یعنی بڑھاپے میں حاصل ہوتی ہے اور ایّامِ حج کے معمولات ہمارے روزمرّہ روٹین سے کافی مختلف ہوتے ہیں، جس کے لیے ہمارا جسم تیار نہیں ہوتا۔ نتیجتاً عبادات کے دَوران جوڑوں میں سُوجن اور پٹّھوں کی کم زوری جیسے مسائل سامنے آ سکتے ہیں۔

لہٰذا، حج سے پہلے فزیوتھراپی کروا لینی چاہیے کہ اِس سے مناسکِ حج کی ادائی کے دَوران جسم کی مشقّت برداشت کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اور اگر کسی کے جسم میں درد یا کوئی تکلیف ہو، تو فزیو تھراپی کے ذریعے اِس سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

فزیو تھراپی کے کچھ اہم فوائد

درد میں کمی: فزیوتھراپی سے جوڑوں اور پٹّھوں کے درد میں کمی آ سکتی ہے، جس سے حج کے دَوران جسمانی مشقّت کا سامنا کرنا آسان ہوتا ہے۔ مختلف طریقوں جیسے مساج، حرارتی علاج اور جوڑوں کی تحریک سے درد میں کمی آتی ہے اور جسمانی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے روزانہ کی عبادات اور طواف وغیرہ میں آسانی رہتی ہے۔

پٹّھوں کی لچک:فزیوتھراپی پٹّھوں کی لچک بڑھاتی ہے، جو زیادہ چلنے پِھرنے اور جسمانی حرکت کے دَوران فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ اسٹرچنگ ایکسرسائزز سے پٹّھوں کی لچک اور طاقت میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے طویل فاصلے تک پیدل چلنے اور مختلف جسمانی مشقّتوں کی صُورت میں سہولت رہتی ہے۔

چلنے پِھرنے میں آسانی: اگر کسی کو چلنے پِھرنے میں مشکل درپیش ہو، تو فزیوتھراپی سے اس میں بہتری لائی جا سکتی ہے کہ اِس کے ذریعے چلنے کی تیکنیکس اور پٹّھوں کی مضبوطی بہتر ہوتی ہے، جو حج کے دَوران لمبی مسافتیں طے کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

توانائی میں اضافہ: فزیوتھراپی کے ذریعے جسمانی توانائی میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو مسلسل حرکت اور جسمانی مشقّت برداشت کرنے کے لیے ضروری ہے۔ نیز، جسمانی توانائی بڑھانے کے ضمن میں مخصوص ورزشیں اختیار کی جا سکتی ہیں۔

چوٹ سے بچاؤ: فزیوتھراپی کے ذریعے ایسی جسمانی تیکنیکس بہتر طور پر سیکھی جا سکتی ہیں، جن سے حج کے دوران کسی بھی چوٹ یا تکلیف سے بچا جا سکتا ہے۔

مختصراً یہ کہ آپ اپنے جسم کو فزیوتھراپی کے ذریعے حج کے لیے مکمل طور پر تیار کر سکتے ہیں، جس سے جسمانی اور ذہنی طور پر یہ مقدّس سفر زیادہ خوش گوار اور آسان ہوگا۔

یہی وجہ ہے کہ ماہرین، عازمینِ حج کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ سفرِ حج سے قبل کم از کم ایک بار کسی ماہر فزیو تھراپسٹ سے اپنی فزیکل فٹنیس چیک کروائیں اور ممکن ہو، تو ہفتہ دس دن فزیوتھراپی سے اپنے جسم کو اس عظیم عبادت کے لے تیار کرلیں۔ (مضمون نگار، سندھ گورنمنٹ اسپتال، لیاقت آباد، کراچی سے بطور سینئیر فزیو تھراپسٹ وابستہ ہیں)