اسلام آباد(فاروق اقدس)بنگلہ دیش میں حکومت نے ایک نیا صدارتی آرڈیننس جاری کیا ہے جس کے تحت بنگلہ دیش کا مرکزی بینک اور حکومت کسی بھی شیڈولڈ بینک، بشمول اسلامی بینکوں اور مالیاتی اداروں، کو عارضی طور پر اپنے کنٹرول میں لے سکتی ہے، بنگلہ دیش بینک کسی بھی بینک کی تمام کاروباری سرگرمیاں معطل یا بند کرنے کا اختیار بھی رکھے گا۔ ’’بینک ریزولوشن آرڈیننس 2025‘‘ جمعہ 9 مئی کو جاری کیا گیا، جو 17 اپریل کو ایڈوائزر کونسل سے منظوری کے بعد نافذ ہوا۔سرسٹھ (67) صفحات پر مشتمل اس آرڈیننس کے مطابق، اگر کسی بینک کا فائدہ اٹھانے والا مالک (Beneficial Owner) بینک کے اثاثے یا فنڈز کو خود یا دوسروں کے فائدے کیلئے ناجائز طریقے سے استعمال کرتا ہے تو بنگلہ دیش بینک اس کے خلاف ریزولوشن (یعنی سخت کارروائی) کا فیصلہ کر سکتا ہے۔