لاہور (صابر شاہ) تحقیق کے مطابق 14 جون 1974 سے اب تک آٹھ امریکی صدور تقریباً 14 مرتبہ سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں، جن میں سابق صدر براک اوباما نے چار بار مملکت کی سرزمین پر قدم رکھا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، صدر رچرڈ نکسن نے 14 جون 1974 کو جدہ میں شاہ فیصل سے ملاقات کی تھی۔ جمی کارٹر نے 3 جنوری 1978 کو ریاض میں شاہ خالد اور ولی عہد فہد سے ملاقات کی۔ اپنے پہلے دورے کے دوران، جارج بش سینئر نے جدہ اور ظہران میں سعودی فرمانروا شاہ فہد اور امیر کویت سے ملاقات کی۔ انہوں نے 21 تا 22نومبر 1990کے اپنے دورے کے دوران امریکی اور برطانوی فوجی اہلکاروں سے بھی خطاب کیا۔ اپنے دوسرے دورے کے دوران، 31 دسمبر 1992 کو، صدر جارج بش سینئر نے ریاض میں شاہ فہد سے ملاقات کی۔ بل کلنٹن نے 28 اکتوبر 1994 کو شاہ فہد سے کنگ خالد ملٹری سٹی میں ملاقات کی۔ صدر جارج بش جونیئر نے اپنے پہلے دورے کے دوران 14 سے 16 جنوری 2008 کے درمیان ریاض میں شاہ عبداللہ کی مہمان نوازی قبول کی۔ انہوں نے دوبارہ اسی سعودی فرمانروا سے 16 سے 17 مئی 2008کے دورے کے دوران ملاقات کی۔ باراک اوباما نے سعودی عرب کے چار دورے کیے، وہ واحد امریکی صدر ہیں جنہوں نے ایسا کیا۔ وہ 3 جون 2009کو سعودی عرب گئے (جہاں شاہ عبداللہ نے ان کی میزبانی کی)، پھر 28سے 29مارچ 2014 تک دوبارہ دورہ کیا (جہاں انہوں نے شاہ عبداللہ سے ملاقات کی)، 27جنوری 2015کو ایک اور بار سعودی عرب گئے (جہاں انہوں نے شاہ سلمان سے ملاقات کی)، اور پھر اپنا آخری دورہ 20 سے 21 اپریل 2016 کے دوران کیا، جب انہوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ملاقات کی اور ریاض میں یو ایس-گلف کوآپریشن کونسل سمٹ میں شرکت کی۔