نیو یارک (تجزیہ / عظیم ایم میاں ) صدر ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے دوران اُن کے بیان نے شکست خوردہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے زخموں میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔ اور بھارتی وزیراعظم کے لئے عالمی ‘ سفارتی اور عوامی مشکلات بھی پیدا کردی ہیں ۔ سعودی عرب میں صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری چار روزہ خطرناک جنگ کو بند کرانے کے لئے انہوں نے یعنی امریکی صدر ٹرمپ نے مداخلت کرکے اور ان دونوں ملکوں سے امریکی تجارت بند کرنے کی دھمکی دیکر بند کرائی ہے ۔صدر ٹرمپ کے متعدد بار ان اعلانیہ بیانات نے بھارت کے تمام اطلاعات ‘ پبلک پالیسی اور سفارت کاری میں اس جھوٹے موقف کی حقیقت کو بھی بے نقاب کردیا ہے کہ جنگ بندی کا فیصلہ کسی تھرڈ پارٹی یا امریکا کے دباؤ کے بغیر ہی پاکستان اور بھارت کے ڈی جی آپر یشنز کے درمیان پاکستان کی جانب سے رابطہ کرنے پر ہوئی ہے ۔ ظاہر ہے پاکستان کے مقابلے میں امریکہ سے تجارت بند ہونے کی دھمکی بھارت کی معیشت کے لئے سانس بندہونے کے مترادف دھمکی تھی ادھر پاکستان کے تابڑ توڑ حملوں رافیل طیاروں کی تباہی ‘ بھارتی فضا ئیہ کی بے بسی اور نا کامی کی حقیقی اطلاعات سے نریندر مودی کے لئے واحد آپر یشن تھا کہ وہ امریکی صدر ٹرمپ سے مداخلت کی درخواست کرکے جنگ بندی کرکے بھارت کو مزید تباہی و ناکامی سے بچالیں۔