کراچی (رفیق مانگٹ) ٹرمپ کے قطر سے لگژری طیارہ قبول کرنے کے منصوبے سے اخلاقی اور قانونی سوالات اٹھ گئے، لگژری بوئنگ 747-8 کی مالیت ایک کھرب 12 ارب روپے سے زائد ہے ، فلائنگ پیلس نامی طیارے کو ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کیا جائے گا ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کانگریس نے اس تحفے کی منظوری نہیں دی، یہ غیر آئینی ہے۔ڈیموکریٹک قانون سازوں نے اسے بدعنوانی قرار دیا ہے۔ قطر کہنا ہے کہ طیارے کے تحفے سے متعلق رپورٹس غلط ہیں اور اسے تحفہ قرار دینا درست نہیں،قطر کا وزارت دفاع اور امریکی محکمہ دفاع اس طیارے کو ایئر فورس ون کے طور پر عارضی استعمال کے لیے منتقل کرنے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ قطر کی جانب سے طیارے کی پیشکش کے قانونی پہلوؤں پر ابھی کام جاری ہے۔ قطر کے لگژری طیارے کی زیر گردش تصاویر قطر کی رائل فیملی کے زیر استعمال طیارے کی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ ٹرمپ کیلئے دیا گیا طیارہ اس سے بھی بہتر ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے قطر کے شاہی خاندان سے لگژری بوئنگ 747-8 طیارہ بطور تحفہ قبول کرنے کے منصوبے نے سیاسی اور اخلاقی تنازعات کو جنم دیا ہے۔ یہ طیارہ، جسے "فلائنگ پیلس" کہا جا رہا ہے، ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کیا جائے گا اور ٹرمپ کے دوسرے صدارتی دور کے اختتام پر ان کی صدارتی لائبریری کو عطیہ کر دیا جائے گا۔ اس اقدام نے امریکی آئین کے ایمونمنٹس کلاز کی ممکنہ خلاف ورزی اور ٹرمپ کے خاندانی کاروباری مفادات کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، یہ بوئنگ 747-8، جس کی مالیت تقریباً ایک کھرب 12 ارب روپے سے زائد( 400 ملین ڈالر )ہے، قطر کے شاہی خاندان کی جانب سے امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کو عطیہ کیا جا رہا ہے۔ قطری حکام نے اسے ایک حکومت سے حکومت کے لین دین کے طور پر بیان کیا ہے، لیکن اسے ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کرنے کے لیے امریکی فضائیہ کی جانب سے حفاظتی خصوصیات اور ترامیم کی ضرورت ہوگی۔ ٹرمپ نے اس طیارے کو عارضی طور پر ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کرنے کا اعلان کیا ہے، کیونکہ موجودہ ایئر فورس ون طیارے، جو 30 سال سے زائد پرانے ہیں، کو تبدیل کرنے کے لیے بوئنگ کے نئے طیاروں کی ترسیل میں تاخیر ہوئی ہے۔ ٹرمپ نے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک شفاف اور عوامی لین دین ہے اور اسے مفت میں قبول کرنا امریکی عوام کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا محکمہ دفاع کو مفت میں ایک 747 طیارہ مل رہا ہے تاکہ 40 سال پرانے ایئر فورس ون کو عارضی طور پر تبدیل کیا جا سکے۔ ڈیموکریٹس کو یہ بات اتنی پریشان کرتی ہے کہ وہ اس کے لیے زیادہ سے زیادہ قیمت ادا کرنے پرزور دیتے ہیں۔ اس منصوبے نے امریکی آئین کے ایمونمنٹس کلاز کے حوالے سے تنازع کھڑا کر دیا ہے، جو وفاقی عہدیداروں کو کانگریس کی منظوری کے بغیر غیر ملکی حکومتوں سے تحائف قبول کرنے سے روکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طیارے کی غیر معمولی قدر اور ٹرمپ کی صدارت کے بعد اسے ان کی صدارتی لائبریری کو منتقل کرنے کا منصوبہ اسے ایک ذاتی تحفہ بنا دیتا ہے، جو آئینی خلاف ورزی ہو سکتا ہے۔ واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف لاء کی گورنمنٹ ایتھکس ماہر کیتھلین کلارک نے کہاٹرمپ انتظامیہ اس لین دین کو اس طرح ترتیب دے رہی ہے کہ وہ قانون کی واضح خلاف ورزی سے بچ سکیں، لیکن چونکہ کانگریس نے اس تحفے کی منظوری نہیں دی، یہ غیر آئینی ہے۔