برطانوی جامعات نے اسٹوڈنٹ ویزا کریک ڈاؤن پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ اقدام فنڈز کے بحران کو مزید سنگین بنا دے گا۔
یونیورسٹیز یو کے (یو یو کے) کے چیف ایگزیکٹو ویوین اسٹرن کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے طالب علموں پر ممکنہ پابندیوں سے جامعات کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی پناہ کے دعوؤں کو کم کرنے کے لیے اسٹوڈنٹ ویزا کی درخواستوں پر کریک ڈاؤن کرنے کی نئی تجاویز برطانیہ کی جامعات کو ممکنہ طور پر درپیش مالی بحران کو مزید سنگین بلکہ بدتر بنا دیں گی۔
امیگریشن کے وائٹ پیپر کی اشاعت سے قبل ایسی اطلاعات ہیں کہ جن قومیتوں کی جانب سے طلباء کے ویزا کی درخواستیں زیادہ قیام اور برطانیہ میں سیاسی پناہ کا دعویٰ کرنے کا امکان سمجھا جاتا ہے، انہیں حکومت کے نئے کریک ڈاؤن کے حصے کے طور پر نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
140 سے زائد اداروں کی وکالت کرنے والے ویوین اسٹرن کا کہنا ہے کہ جامعات کو ایک نازک لمحے کا سامنا ہے اور کسی بھی نئی ویزا پابندی سے ان کی بیرون ملک سے بھرتی کرنے کی صلاحیت محدود اور آمدنی میں مزید کمی آئے گی۔
مختلف ذرائع کے مطابق نائجیریا، پاکستان اور سری لنکا جیسے ممالک کے لوگ جو برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے یا کام کرنے کے لیے درخواست دیتے ہیں ان پر اضافی پابندیاں لگائی جائیں گی۔