برطانیہ بھر کے 20 ملین سے زائد کارکنوں کو ان کی پنشن کو بہتر طریقے سے منظم کرنے اور زیادہ فوائد حاصل کرنے کا موقع ملے گا، کیونکہ حکومت نے "پینشن اسکیمز بل" متعارف کروایا ہے۔ اس نئے قانون کا مقصد چھوٹی اور کم کارکردگی والی پنشن اسکیموں کو بہتر بنانا، چھوٹے پینشن فنڈز کو یکجا کرنا اور بڑے اور زیادہ موثر فنڈز تشکیل دینا ہے۔
بل کے اہم نکات کے مطابق، چھوٹے پنشن اکاؤنٹس کا یکجا ہونا: اکثر لوگ ملازمت بدلتے وقت متعدد چھوٹے پنشن اکاؤنٹس بنا لیتے ہیں، جنہیں ٹریک کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اب یہ بل انہیں ایک ہی جگہ جمع کر دے گا، جس سے بچت کرنے والوں کو اپنی پوری پنشن کی صورتحال دیکھنے میں آسانی ہوگی۔
پینشن اسکیموں کی کارکردگی کا جائزہ: ایک نئے نظام کے تحت، پینشن اسکیموں کی کارکردگی کو جانچا جائے گا تاکہ لوگ یہ سمجھ سکیں کہ آیا ان کا فنڈ اچھی ویلیو دے رہا ہے یا نہیں؟ اس سے کم کارکردگی والے فنڈز میں طویل عرصے تک پھنسے رہنے سے بچا جا سکے گا۔
ریٹائرمنٹ کےلیے آسان اختیارات: جو لوگ ریٹائرمنٹ کے قریب ہوں گے، ان کے لیے پینشن اسکیمز کو واضح اور محفوظ آپشنز پیش کرنا ضروری ہوگا تاکہ وہ اپنی جمع پونجی کو بہتر طریقے سے استعمال کر سکیں۔
برطانوی وزیرِ لیبر اینڈ پینشنز لیز کینڈل نے کہا کہ لیبر عوام کی پنشنز کو بھی اتنی ہی محنت کرنی چاہیے جتنی وہ خود کرتے ہیں۔ ہماری اصلاحات آنے والی نسلوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی۔ وزیر خزانہ ریچل ریوز نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل ایک انقلابی قدم ہے، جو نہ صرف لوگوں کی پینشنز کو بڑھائے گا بلکہ 50 ارب پائونڈ کو برطانوی معیشت میں لگائے گا۔
بل کے ممکنہ اثرات: چھوٹے پینشن اکاؤنٹس (ایک ہزار پاؤنڈ سے کم) خود بخود ایک قابلِ اعتماد اسکیم میں ضم ہو جائیں گے۔ 25 ارب پاؤنڈ سے زائد کے "میگا فنڈز" بنائے جائیں گے، جو کم خرچ اور زیادہ منافع بخش ہوں گے۔
مقامی حکومتی پینشن اسکیمز (LGPS) کو جدید بنایا جائے گا، جس میں انفرااسٹرکچر، ہاؤسنگ اور صاف توانائی میں سرمایہ کاری ہوگی۔ یہ قانون پینشن بچت کرنے والوں کے لیے زیادہ آسان، محفوظ اور منافع بخش نظام فراہم کرے گا، جبکہ ملک کی معاشی ترقی میں بھی مدد دے گا۔
اس نئے قانون سے لوگوں کی پینشن بچت زیادہ آسان ہو جائے گی، پیسہ ضائع ہونے سے بچے گا اور ریٹائرمنٹ کے بعد زیادہ فائدہ ہوگا۔ ساتھ ہی یہ ملک کی معیشت کو بھی مضبوط کرے گا۔