بریڈ فورڈ میں گزشتہ سال پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعےجس میں شوہر نے بیوی پر چاقو سے حملہ کرکے اسے قتل کیا تھا، اب 16 ماہ بعد اس نے جرم کا اعتراف کر لیا۔
26 سالہ حبیب الرحمان مسوم نے عدالت میں تسلیم کیا کہ اس نے اپنی بیوی کلثومہ اختر کو چاقو مارا اور اس کے پاس چاقو تھا، لیکن اس کا کہنا ہے کہ اس نے مارنے کا ارادہ نہیں کیا تھا۔
یہ واقعہ 6 اپریل 2024 کو پیش آیا، جب 27 سالہ کلثومہ اختر اپنے شیرخوار بچے کو پرام میں لے کر جا رہی تھیں۔ بریڈفورڈ سٹی سینٹر میں ویسٹ گیٹ اور ڈریوٹن روڈ کے قریب اُس پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔ پولیس کے مطابق بچہ محفوظ رہا، لیکن کلثومہ کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکی۔
عدالت میں حبیب مسوم نے ’’غیر ارادی قتل‘‘ اور چاقو رکھنے کا جرم قبول کیا ہے، لیکن ’’ارادے سے قتل‘‘ سے انکار کیا۔ اب اس پر مکمل مقدمہ پیر سے شروع ہوگا، جو تقریباً تین ہفتے تک چلے گا، عدالت میں کارروائی کے دوران مسوم نے بنگالی زبان کے مترجم کی مدد لی۔
اس سے قبل ایک سماعت میں، حبیب مسوم نے ان الزامات سے انکار کیا تھا کہ اس نے کلثومہ پر حملہ کیا، قتل کی دھمکی دی یا اس کا پیچھا کیا۔ استغاثہ کے مطابق اس نے نومبر 2023 سے اپریل 2024 تک کلثومہ کا مسلسل پیچھا کیا، اس کے خفیہ رہائشی مقام تک پہنچا اور اسے دھمکی آمیز پیغامات اور تصاویر بھیجیں، جس سے وہ شدید خوف میں مبتلا رہی۔
کلثومہ اختر کی موت کے بعد بریڈفورڈ میں سوگ کی فضا چھا گئی۔ سیکڑوں افراد نے شہر کے مرکز میں شمعیں جلا کر اس کی یاد میں اجتماع کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ عدالتی کارروائی جاری ہے اور مزید تفصیلات آئندہ دنوں میں سامنے آئیں گی۔