• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور بھارت کو لچک دکھانی پڑے گی، حسین حقانی

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ مذاکرات کس موضوع پر ہوں پاکستان کی خواہش یہ ہے کہ بنیادی مسئلہ کشمیر کا ہے اس پر فیصلہ ہونا چاہیے۔ بھارت کا موقف یہ ہے کہ جب تک دہشت گردی ہے تب تک دہشت گردی موضوع ہے۔ دونوں ممالک کو لچک دکھانی پڑے گی اگر کوئی درمیان میں مفاہمت کرانے والا ہو تو زیادہ سہولت ہوگی۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی دونوں ہی ٹرمپ کے بیانات پر مکمل طور پر خاموش ہیں۔سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ مذاکرات کس موضوع پر ہوں پاکستان کی خواہش یہ ہے کہ بنیادی مسئلہ کشمیر کا ہے اس پر فیصلہ ہونا چاہیے۔ بھارت کا موقف یہ ہے کہ جب تک دہشت گردی ہے تب تک دہشت گردی موضوع ہے۔ دونوں کو لچک دکھانی پڑے گی اگر کوئی درمیان میں مفاہمت کرانے والا ہو تو زیادہ سہولت ہوگی۔ 1965 کی جنگ میں پاکستان میں ہر شخص کو یہ باور کرایا گیا تھا کہ پاکستان نے جنگ جیتی ہے جبکہ پاکستان نے اپنی اچھی مدافعت کی تھی اور پاکستان نے جنگ شروع کی تھی اس کے باوجود پاکستان کو مشکلات کا سامنا تھا خاص طور پر بعض علاقے جو پاکستان کے بھارت نے قبضے میں کر لیے تھے اس کے باوجود بعض زمین پاکستان کے حصے میں بھی آئی پاکستان یہ چاہتا نہیں تھا کہ لوگوں کو یہ تاثر دے کہ ہم مذاکرات کے لیے پیشرفت کر رہے ہیں لیکن بالآخر مذاکرات ہوئے۔اس بار بالکل الٹ ہوا ہے دنیا مختلف ذرائع سے تحقیق کر کے اس نتیجے پر پہنچ رہی ہے کہ دونوں کا نقصان ہوا ہے اتنا بڑا نقصان نہیں ہوا جتنا بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے۔ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک ان مسائل سے نکل کر کاروبار کی طرف آئیں لیکن اگر انہیں یہ محسوس ہوا کہ وہ ڈیل نہیں کروا پارہے ہیں تو وہ اس معاملے میں بہت زیادہ اپنا وقت یا اپنی توانائی صرف نہیں کریں گے۔ پاکستان بالکل دنیا کی نظروں میں مزید آگے بڑھ سکتا ہے اگر وہ سب ویڈیوز آنے بند ہوجائیں جو سر تن سے جدا کے جلوس نکالتے ہیں اگر یہ سب بند ہوگیا تو سب کے لے قبول کرنا آسان ہوگا۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی دونوں ہی ٹرمپ کے بیانات پر مکمل طور پر خاموش ہیں۔ کانگریس بھی وہاں پر مطالبہ کررہی ہے ۔ بھارت بین الاقوامی فورم سے مطالبہ کر رہا ہے کہ پاکستان پر سختیاں کریں۔بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں عالمی اٹامک انرجی ایجنسی کی نگرانی میں لیا جانا چاہیے۔ وزارت خارجہ نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے بھارتی وزیر دفاع کی جانب سے آج مقبوضہ کشمیر میں دئیے گئے بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں یہ بیان بھارت کی فرسٹریشن کو ظاہر کرتا ہے اور بھارت کی جوہری ہتھیاروں کے تحفظ پرسوالات اٹھا دئیے ہیں۔ ٹرمپ نے اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی کے سی او سے کہا ہے کہ بھارت میں پلانٹ نہ لگائیں امریکہ میں لگائیں۔

اہم خبریں سے مزید