اسلام آ باد ( رانا غلام قادر )افغانستان کے لیےمارچ میں پاکستانی برآمدات رواں مالی سال کیکم ترین سطح تک گرنےکےبعد اپریل میں ماہانہ اورسالانہ بنیادوں پر افغانستان کے لیےبرآمدات میں اضافہ ریکارڈکیا گیا،پہلے 10ماہ پاکستانی برآمدات 31فیصد اضافے کے بعد ایک ارب 14کروڑ ڈالرز رہیں، سب سے چینی برآمد ,اپریل میں ماہانہ بنیادوں پرافغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات اکیس فیصد اور سالانہ بنیادوں پرسات فیصد اضافے کے بعد آٹھ کروڑ اکہتر لاکھ ڈالرز رہیں جبکہ رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کےدوران افغانستان کے لیےپاکستانی برآمدات اکتیس فیصد اضافے کے بعد ایک ارب چودہ کروڑ ڈالرز رہیں ۔حکومتی ذرائع کےمطابق مارچ 2025کےمقابلےمیں اپریل میں افغانستان کے لیےبرآمدات میں 21فیصد اور اپریل 2024کے مقابلےمیں اپریل2025میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں7فیصد کا اضافہ ہوا- ذرائع کا کہنا ہےکہ گذشتہ ماہ افغانستان کےلیے پاکستانی برآمدات کاحجم 8کروڑ71لاکھ ڈالرز رہا جو مارچ 2025میں7کروڑ22لاکھ ڈالرز اور اپریل2024 میں8کروڑ10لاکھ ڈالرز تھا۔ ذرائع کاکہنا ہےکہ رواں مالی سال کے پہلے10ماہ جولائی2024 سےلیکر اپریل2025 کےدوران افغانستان کےلیے پاکستانی برآمدات میں31فیصدکااضافہ ہواجس کےبعدافغانستان کے لیےبرآمدات کاحجم ایک ارب 14کروڑز رہا جبکہ گذشتہ سال اسی مدت میں افغانستان کے لیے برآمدات 87کروڑ ڈالرز تھیں۔ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کےپہلے10ماہ میں افغانستان کے لیےبرآمدات میں سب سےزیادہ حصہ چینی کا رہا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ جولائی 2024سے لیکراپریل2025کےدوران افغانستان کے لیے چینی کی برآمدات4ہزار333فیصد اضافے کے بعد 26 کروڑ28لاکھ ڈالرزرہیں۔