اسلام آباد ( خصوصی نامہ نگار ) پاکستان کی بڑی مزدور نمائندہ فیڈریشنوں پر مشتمل“جائنٹ ایکشن کمیٹی”نے جنیوا میںانٹرنیشنل لیبر کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے ظہور اعوان کی نامزدگی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سخت احتجاج اور قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دیدی ہے ، اتوار کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیشنل لیبر فیڈریشن کے شمس الرحمن سواتی اور پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل چوہدری محمد یسین نے کہا ہر سال جنیوا میں انٹرنیشنل لیبر کانفرنس منعقد کی جاتی ہے، جس میں رکن ممالک کے سہ فریقی وفود حکومت، مالکان اور مزدور نمائندگان شرکت کرتے ہیں،ILO کے ضابطے کے مطابق، مزدوروں کی نمائندگی ملک کی سب سے بڑی مزدور تنظیم کے ذمہ ہوتی ہے، این آئی آر سی سمیت تمام فورمز نے متفقہ طور پر تسلیم کیا ہے کہ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان ملک کی سب سے بڑی مزدوروں کے حقوق کیلئے جدو جہد کر نے والی تنظیم ہے، حکومت نے 2023ء کے بعد 2024ء میں بھی اس بنیادی اصول کو نظر انداز کیا،اور حالیہ برس میں ایک غیر نمائندہ فرد ظہور اعوان کو مزدور ڈیلیگیٹ کے طور پر نامزد کیا گیا، جس پر ILO کی کریڈینشل کمیٹی میں باقاعدہ اعتراض اٹھایا گیا، شمس الرحمن سواتی نے کہا اس کمیٹی کے روبرو حکومت پاکستان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ آئندہ اس کانفر نس میں سب سے بڑی نمائندہ فیڈریشن کی شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔چوہدری محمد یسین نے کہا 2025 کی ILC کے لیے حکومت نے پہلے NLF کے صدر شمس الرحمٰن سواتی کو بطور ڈیلیگیٹ اور سیکریٹری جنرل حسیب الرحمٰن کو بطور ایڈوائزر نامزد کیایہ معلومات ILO کی آفیشل ویب سائٹ پر 21مئی تک موجود تھیں،لیکن بعد ازاں اچانک، بغیر کسی مشاورت کے، یہ نامزدگی واپس لے کر ایک بار پھر ظہور اعوان کو بطور ڈیلیگیٹ شامل کر لیا گیا، اور سب سے بڑی فیڈریشن کے صدر کو محض ایڈوائزر بنا دیا گیا،پریس کانفرنس میں لالہ سلطان خان سیکرٹری جنرل پاکستان سنٹرل مائنز لیبر فیڈریشن، عبد الستار سیکرٹری جنرل آل پاکستان لیبر فیڈریشن بھی موجود تھے۔