• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

NFC ایوارڈ میں تقسیم وسائل کا معیار تبدیل کیا جائے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی

اسلام آباد(مہتاب حیدر) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن نے اقبال نے این ایف سی ایوارڈ کے تحت وسائل کی تقسیم کے فارمولے کے بڑے معیارات بدلنے کےلیے کہا ہے۔ ان کا موقف تھا کہ آبادی اورافلاس کا معیار رجعت پسندانہ ہے اور صوبوں کو غلط چیزوں کی ترغیب ملتی ہے اسے ترقی پسندانہ بنانا چاہیے۔وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے یہ ریمارکس منگل کو ایشین انفراسٹرکچر بینک کی رپورٹ 2025کی لانچنگ کے موقع پر دیے۔ اس تقریب کا اہتمام پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس کے تعاون سےکیا گیا تھا۔ بجٹ 2025-26 کے آ نے سے محض چند دن پہلے شہباز شریف کی قیادت میں چلنے والی حکومت نے این ایف سی ایوارڈ کے اس فارمولے پر سنگین تنقید کی ہے جو کہ 15 سال پہلے پہلے طے پایا تھا اور جس کے تحت صوبوں اور مرکز میں وسائل تقسیم پاتے ہیں۔پائیڈ کی ایک خاتون ماہرمعیشت کے سوال کے جواب میں وزیر نے کہا کہ اس امرکی سخت ضرورت ہے کہ این ایف سی کے وسائل کی تقسیم کے موجودہ فارمولے کو واپس لیاجائےکیونکہ یہ رجعت پسندانہ ہے کہ آبادی کو ایک معیار کے طور پر وزن دیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبوں کو ان کی آ ٓبادی بڑھنے پر ترغیبات دی جائیں بجائے اس کے کہ آبادی کی شرح نمو میں کمی پر ترغیبات دی جائیں ۔ وسائل کی تقسیم کا ایک اور معیار غربت کا پھیلا ہو ہے نہ کہ غربت کا خاتمہ۔انہوں نے کہا کہ ’’ ہم صوبوں سے بات چیت کر رہے ہیں کہ این ایف سی کے فارمولے میں تبدیلیاں کی جائیں۔ انہوںنے کہا کہ یہ اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوسکتا لیکن کم از کم ایسے پر خار موضوعات پر کوئی بات تو شروع کی جائے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کوئلے کے بجلی گھروں کو مرحلہ وار طریقے سے ختم کیاجائےگا۔ وزیر نے بتایا کہ ماضی قریب مین جو کوئلے کے پلانٹ لگائے گئے ان میں ایسی ٹیکنالوجی استعمال ہوئی ہے جو زیرحد تنقید ( سب کرٹیکل ٹیکنالوجی) استعمال ہوئی ہے اور یہ ٹیکنالوجی بہتر حل فراہم کر سکتی تھی۔ اس مرحلےپر اے آئی آئی بی کے بڑے اکنامسٹ ڈاکٹر جانگ پانگ تھیا نے ایک پریزنٹیشن دی ۔


اہم خبریں سے مزید