اسلام آباد( تنویر ہاشمی ) کسٹم میں قابل اعتبار خفیہ معلومات دینے والے افراد کو پانچ لاکھ روپے ، غیر معمولی کارکردگی دکھانے والے افسران کو دو سال کی بنیادی تنخواہ تک انعام دیاجائے گا ،ایف بی آرنے ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد کرتے ہوئے اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں کو مزید موثر بنانے کے لیے کسٹم کمانڈ فنڈ قائم کر دیا ہے اور اس حوالے سے نئے قواعد و ضوابط کا مسودہ جاری کر دیا ۔ قواعد 1969 کے کسٹمز ایکٹ کے تحت وضع کیے گئے ہیں اور ان پر تین دن کے اندر اعتراضات یا تجاویز دی جا سکتی ہیں، اس کے تحت چیک پوسٹوں، موبائل سکواڈز اور ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشن پر کام کرنے والے اہلکاروں کے لیے راشن، حفاظتی سامان اور دیگر ضروریات کی خریداری فنڈ سے کی جا سکے گی،ضبط شدہ سامان کی نقل و حمل، ذخیرہ، تلفی اور دیگر متعلقہ اخراجات بھی اس فنڈ سے پورے کیے جا سکیں گے۔ مجوزہ قواعد کے مطابق ہر ادائیگی کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جائے گا اور تمام معلومات کی رازداری کو یقینی بنایا جائے گا، کسٹمز انفورسمنٹ کلکٹریٹس میں قائم فنڈ کا مقصد اہلکاروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا، خفیہ معلومات کے حصول میں مدد دینا اورمشکل علاقوں میں تعینات عملے کو ضروری سہولیات فراہم کرنا ہے،ہرکلکٹوریٹ میں کسٹمز کمانڈ فنڈکمیٹی کاقیام عمل میں لایاجائیگا،جس میں متعلقہ کلیکٹرچئیرمین کے فرائض سرانجام دیں گے،کمیٹی کے دیگراراکین میں ایڈیشنل کلکٹر،اسسٹنٹ، ڈپٹی کلکٹرہیڈکوارٹ،اورگریڈ 16کا نامزدافسرشامل ہوں گے،اسی طرح ایک مرکزی کسٹم کمانڈ فنڈ کمیٹی قائم کی جائے گی جس کی سربراہی چیف کلیکٹر کسٹم (انفورسمنٹ) کریں گے۔