اسلام آباد (ساجد چوہدری )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس میں نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس ) میں اربوں روپے کے مبینہ اسکینڈلز کے باوجود اس کیخلاف ایک بھی ایف آئی آر نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے لوگ لٹتے رہے ،کیا اربوں کےاسکینڈلز کی وزارت نے انکوائری کی ،چیئرمین قائمہ کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی ، افسوس کی بات ہے کہ وزارت کو کچھ نہیں پتہ،کس قانون کے تحت این ٹی ایس چل رہی ہے ، وفاقی وزیر منگل کو چیئرمین کمیٹی خواجہ شیراز محمود کی زیرصدارت پارلیمنٹ میں ہونے والے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے این ٹی ایس کے معاملے پر کہاوزارت سائنس کس طرح ادارے چلا رہی ہے ،اربوں کے اسکینڈلز سامنے آئے، لوگ لٹتے رہے، وزارت سائنس کا اداروں پر کنٹرول بڑا کم ہے، وفاقی وزیر نے کہا بہت افسوس کی بات ہے کہ وزارت کو کچھ نہیں پتہ، آج تک سائنس و ٹیکنالوجی میں کیا چلتا رہا ہے،کس قانون کے تحت این ٹی ایس چل رہی ہے یہ ابھی تک سمجھ نہیں آیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کیا اربوں کے اسکینڈلز کی وزارت نے کوئی انکوائری کی،جس کے جواب میں سی ای او این ٹی ایس نے بتایا کہ این ٹی ایس کیخلاف ایک بھی ایف آئی آر درج نہیں۔