اسلام آباد(فاروق اقدس)میرے ساتھ مہ نوشی کرو اور میز پر چڑھ کر رقص کرو ہم تمہیں محو رقص دیکھنا چاہتے ہیں۔ مدہوشی کے عالم میں اس خواہش کا اظہار آسٹریلین پارلیمنٹیرین (سینیٹر)فاطمہ پیمان سے جو افغان نژاد مسلمان ہیں اور سکارف بھی پہنتی ہیں سے مطالبے کی شکل میں اس شخص نے کہا جو آسٹریلین پارلیمنٹ کے پارلیمانی امور سے وابستگی رکھنے کے باعث فاطمہ کا ساتھی ہے۔ یہ انکشاف خود آسٹریلیا کی مسلمان خاتون سینیٹر فاطمہ پیمان نے کیااور بتایا کہ انہوں نے مذکورہ ساتھی رکن کے خلاف شکایت درج کرادی۔جس نے انہیں شراب پینے اور میز پر رقص کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز آسٹریلوی نشریاتی ادارے اے بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے 30 سالہ سینیٹر نے بتایا کہ ایک پرانے ساتھی نے ایک سرکاری تقریب میں شراب پینے کے بعد ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا۔رپورٹ کے مطابق سینیٹر فاطمہ نے بتایا کہ ساتھی رکن نے ان سے کہا کہ چلو تمہیں شراب پلاتے ہیں اور تمہیں میز پر رقص کرتا دیکھیں گے۔فاطمہ پے مان کا کہنا تھا کہ وہ اس شخص کی حرکتیں دیکھ کر گھبرا گئی تھیں لیکن ہمت سے کام لیتے ہوئے اس کی خواہش کو نہ صرف سختی سے مسترد کیا بلکہ مدافعتی انداز بھی اختیار کیا۔ فاطمہ پیمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خاتون رکن پارلیمنٹ کو سب کے سامنے مہ نوشی کی دعوت دینا اور یہ کہنا کہ تم رقص کرو ہم دیکھیں گے ایک نفرت انگیز سوچ ہے۔ آسٹریلوی سینیٹر فاطمہ کے مطابق انہوں نے ساتھی شخص سے کہا کہ میں یہاں ایک حد کھینچ رہی ہوں دوست، بعد ازاں انہوں نے باضابطہ شکایت درج کرانے کا فیصلہ کیا۔رپورٹ کے مطابق یہ واضح نہیں کہ یہ واقعہ کب پیش آیا اور مذکورہ شخص کون تھا۔افغانستان میں پیدا ہونے والی فاطمہ پیمان آسٹریلوی پارلیمان میں حجاب پہننے والی پہلی خاتون سینیٹر ہیں۔ ان کے انتخاب کو اقلیتوں کے لیے ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا گیا تھا۔