پشاور(نمائندہ جنگ) خیبرپختونخوا حکومت نے وفاق سے افغان پالیسی پر نظر ثانی ، اس کو فوری طور پر تبدیل کرنے اور خیبرپختونخوا حکومت کو افغانستان کیساتھ براہ راست بامعنی مذاکرات کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبہ کے تمام سرکاری محکموں میں ماحولیاتی حکمت عملی کی نگرانی اور ہم آہنگی کیلئے کلائمیٹ ایکشن بورڈ کے قیام کی منظوری دیدی ہے جبکہ کابینہ نے لاہور ہائی کورٹ بار کونسل کیلئے 50 ملین گرانٹ کی بھی منظوری دے دی ہے،اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ خطے میں دیرپا امن کے قیام کیلئے دونوں ممالک کے مابین اعتماد کی بحالی ناگزیر ، علی وزیر کی رہائی کا مطالبہ ، لاہور بار کیلئے 50 ملین گرانٹ منظور کرلی گئی۔صوبائی کابینہ کا 33 واں اجلاس جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، انتظامی محکموں کے سیکرٹریز اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے شرکت کی۔وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے اجلاس کے فیصلوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے کلائمیٹ ایکشن بورڈ (کیب) بل 2025ʼ کی منظوری دے دی ہے۔ یہ بورڈ مالی طور پر خودمختار ہو گا اور تمام سرکاری محکموں میں ماحولیاتی حکمت عملی کی نگرانی اور ہم آہنگی کے لئے کام کرے گا۔ بورڈ ماحولیاتی پالیسیوں کی تیاری، ترمیم، نگرانی اور کارکردگی کے جائزے کے ساتھ ساتھ تحقیق اور ماحولیاتی فنڈز اکٹھا کرنے جیسے امور سرانجام دے گا۔