• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترقیاتی بجٹ، 100 ارب کی کٹوتی، ایک ہزار ارب روپے کے 118 منصوبے ختم کرنے کا فیصلہ، APCC اجلاس، کوئی اہم منصوبہ شامل نہیں

اسلام آباد( تنویر ہاشمی )آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 100ارب روپے کی کٹوتی ‘کوئی اہم منصوبہ شامل نہیں‘وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایک ہزار ارب روپے کے 118 ترقیاتی منصوبے ختم کردیئےجبکہ وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کا ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے مقرر کیا گیا ہےجو رواں سال کے مقابلے میں 100 ارب روپے کم ہے‘محدود وسائل کے باعث صرف انتہائی اہم اور قومی مفاد کے حامل منصوبے شامل کیے جا سکے ہیں‘اگر کوئی اہم منصوبہ ترقیاتی بجٹ میں شامل نہ ہو سکا تو اس پر پیشگی معذرت خواہ ہیں‘ نصف سے زائد بجٹ قرضوں کی ادائیگی میں جائے گا‘آئندہ برس معیشت کا حجم 129.6 ٹریلین روپے مقرر کیاگیا ہے‘دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں سماجی شعبے کےلیے رواں برس کےمقابلے میں 50ارب روپے کمی کر دی گئی ہے ، صحت کے شعبے کےلیے 13ارب روپے ، تعلیم اور اعلی ٰ تعلیم کےلیے 20ارب روپے کمی کردی گئی ہے جبکہ پارلیمنٹرینز کی ترقیاتی اسکیموں ( ایس ڈی جیز پروگرام )کےلیے مختص بجٹ میں کوئی کمی نہیں کی گئی اوررواں برس کے طرح آئندہ برس بھی 50ارب روپے مختص کر دیئے گئےہیں ، آئندہ مالی سال وفاقی ترقیاتی بجٹ کےلیے ایک ہزار ارب روپے مختص کیےگئے ہیں جبکہ رواں مالی سال کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 1400ارب روپے مختص کیے گئے تھے ‘اس طرح رواں برس ترقیاتی بجٹ میں 400ارب روپے کی کمی کردی گئی ہے جس میں سے 31مئی 2025تک 596ارب روپے استعمال کیے گئے ہیں‘ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے ایک ہزار ارب روپے میں سے 120ارب روپے پیٹرولیم لیوی کی وہ رقم بھی ہے جو بلوچستان کےلیے مختص کی گئی ہے ، دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے ایک ہزار ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں سےانفراسٹرکچر کے لیے 644ارب روپے مختص کیے گئے ہیںان میں سے 144ارب روپے توانائی کے شعبے ، 332ارب روپے ٹرانسپورٹ و مواصلات ، پانی 109ارب روپے ، فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ 59ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔


اہم خبریں سے مزید