• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالت نے ہارورڈ میں نئے غیر ملکی طلبہ کے داخلے پر پابندی روک دی

نیویارک(اے ایف پی) ایک امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تازہ کوشش کو عارضی طور پر روک دیا ہے جس کے تحت ہارورڈ یونیورسٹی میں نئے غیر ملکی طلبہ کے داخلے پر پابندی عائدکی گئی ہے۔صدر ٹرمپ اور دنیا کی ممتاز ترین جامعات میں شمار ہونے والی ہارورڈ کے درمیان کشیدگی شدت اختیارکرگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق امریکی ڈسٹرکٹ جج ایلیسن بَرُوز نے گزشتہ روز فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہےکہ حکومت ٹرمپ کے اس نئے صدارتی حکم نامے پر عملدرآمد نہیں کر سکتی۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک صدارتی حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ ہارورڈ میں داخلہ لینے والے بیشتر نئے بین الاقوامی طلبہ کو امریکہ آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور پہلے سے موجود غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔صدارتی حکمنامے میں مزید کہاگیا ہے کہ ہارورڈ کا طرز عمل اسے غیر ملکی طلبہ اور محققین کے لیے ایک غیر موزوں مقام بنا چکا ہے۔صدر ٹرمپ اور دنیا کی ممتاز ترین جامعات میں شمار ہونے والی ہارورڈ کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ہارورڈ نے اس کے جواب میں وفاقی عدالت میں ایک زیر التواء درخواست میں ترمیم کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ انتظامیہ ہارورڈ کو اس کے بین الاقوامی طلبہ سے کاٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ اقدامات حکومت کی جانب سے ہارورڈ کی خودمختاری، نصاب، اور اساتذہ و طلبہ کی فکری آزادی پر کنٹرول قائم کرنے کی کوششوں کے خلاف ہماری مزاحمت پر انتقامی کارروائی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید