کراچی(نیوز ڈیسک)گزشتہ تین دہائیوں سے وپن کمارپاکستان سے ہمالیائی گلابی نمک درآمدکرکےبھارت میں فروخت کر رہے ہیں۔تاہم، نئی دہلی نے اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد تمام پاکستانی سامان بشمول تیسرے ممالک کے ذریعے جانے والے سامان کی درآمد پر پابندی عائد کردی۔ ہندو بھی اس نمک کو اپنے مذہبی روزوں کے دوران استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ ایک غیر سمندری نمک ہے۔ بھارت میں سکھوں کے روحانی مرکز پنجاب کے امرتسر میں مقیم 50 سالہ تاجر وپن کمار نے بتایا کہ پابندی سے ان کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔وپن کمار کا کہنا ہے کہ وہ عام طور پر ہر سہ ماہی میں2ہزار سےڈھائی ہزار ٹن گلابی نمک فروخت کرتے ہیں،منافع کا مارجن بہت کم ہے، لیکن پھر بھی بڑے پیمانے پر فروخت کی وجہ سے کاروبار ممکن ہے، لیکن پابندی نے گلابی نمک کے کاروبار کو مکمل طور پر روک دیا ہے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ حالات کب معمول پر آئیں گے۔خیال رہے کہ ہمالیائی گلابی نمک میں لوہے سمیت معدنیات کی وجہ سے اس کی رنگت گلابی ہے اور اسے کھانا پکانے، آرائشی لیمپ اور اسپا ٹریٹمنٹ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ہمالیائی گلابی نمک کی کان کنی کھیوڑہ سالٹ مائن میں کی جاتی ہے، جو کینیڈا کے اونٹاریو میں سیفٹو سالٹ مائن کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بڑی نمک کی کان ہے۔نمک کی کان میں تقریباً 82 ملین میٹرک ٹن نمک ہوتا ہے اور ہر سال3 لاکھ 60 ہزارمیٹرک ٹن نکالا جاتا ہے، تقریباً 70 فیصد نمک صنعتی مقاصد اور باقی کھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔نمک خام شکل میں بھارت کو برآمد کیا جاتا ہے، جہاں درآمد کنندگان اسے پروسیس، پیس کر پیک کرکے فروخت کے لیے پیش کرتے ہیں۔بھارت اس گلابی نمک کے لیے زیادہ تر پاکستان پر انحصار کرتا ہے۔ نمک کے تاجروں نے بتایا کہ درآمدات میں موجودہ تعطل نے ان کے کاروبار کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے، قیمتوں میں اضافہ شروع ہوچکا ہے۔امرتسر کے تاجر گوروین سنگھ نے کہا کہ پابندی سے پہلے جو نمک خوردہ بازار میں45 روپے سے 50 روپے فی کلوگرام میں فروخت ہوتا تھا، اب کم از کم 60 روپے فی کلوگرام میں فروخت ہو رہا ہے۔کچھ جگہوں پر قیمت اس سےبھی زیادہ ہے، رواں ہفتے کولکتہ میں گلابی نمک بازاروں میں 70 سے 80 روپے فی کلو کے درمیان فروخت ہو رہا تھا۔ جب اسٹاک ختم ہو جائے گا تو مکمل بحران ہو جائے گا۔گلابی نمک کا کاروبار کرنے والی ایک نجی فرم کے منیجر سنجے اگروال نے کہا کہ ہمالیائی پتھری نمک کی سال بھر میں بہت زیادہ مانگ رہتی ہے، خاص طور پر تہواروں کے دوران جب لوگ روزہ رکھتے ہیں اور بھارت میں پیدا ہونے والے سمندری نمک پر گلابی نمک کو ترجیح دیتے ہیں۔تاہم پاکستانی برآمد کنندگان نے کہا کہ بھارتی پابندی سے ان کی تجارت پر مثبت اثر پڑے گا۔