کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت نے قیدیوں کی جانب سے ملیر جیل توڑنے کے مقدمہ میں 115 ملزمان کے ریمانڈ کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، عدالت نے قیدیوں کے فرار ہونے کا معاملہ ملیر جیل حکام کی کمزوری قرار دے دیا، عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے تحقیقات کو بھی ناقص اور غیر تسلی بخش قرار دے د یتے ہوئے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر تفصیلی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ طلب کرلیا ، مذکورہ کیس کی سماعت 5جون کو ہوئی تھی، تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی افسر کی جانب سے کوئی خاطر خواہ تحقیقات نہیں کی گئی، تفتیشی افسر نے کاغذات میں 118 ملزمان کا ذکر کیا لیکن عدالت میں 115 ملزمان کو پیش کیا گیا، کوئی ایسی وجہ پیش نہیں کی جاسکی جسکی وجہ سے ملزمان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جاسکے، نہ ہی کوئی ریکوری یا پھر کوئی ثبوت فی الحال پیش کیا جاسکا ہے، ملزمان سے متعلق کوئی جیل ریکارڈ پیش نہیں کیا جس میں جیل حکام کے دستخط بھی موجود ہوں، مقدمے سے متعلق ثبوت، زخمی پولیس اہلکاروں کی میڈیکل رپورٹ، گواہ ، کیس ڈائری بھی پیش نہیں کی جاسکی، تفتیشی افسر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان نے جیل کو توڑا نہیں بلکہ زلزلے کی وجہ سے جیل کی ایک چھت گری اور یہ لوگ بھاگ نکلے، سماعت یکم جولائی تک ملتوی کردی ۔