• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامی نظام کی بات کرو تو فرقہ واریت کو ہوا دی جاتی ہے، فضل الرحمٰن

کراچی(اسٹاف رپورٹر) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ تنظیمیں موجود ہیں لیکن یہ اسی وقت لڑتی ہیں جب خاص قوتیں چاہتی ہیں، جب ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی بات کی جاتی ہے، اس کے لئے قانون سازی کی بات ہو تو فرقہ واریت کو ہوا دی جاتی ہے تاکہ علماء اختلافات کا شکار ہو جائیں ، آئین پاکستان کہتا ہے کہ قانون سازی قرآن و سنت کی روشنی میں ہوگی، آج بھی جو قانون سازی ہورہی ہے وہ ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے مطالبے پر ہورہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےہفتے کو آرٹس کونسل کراچی میں ڈیجیٹل میڈیا کنونشن سے اپنے خطاب کے دوران کیا،مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ دور حاضر کی مناسبت سے جدید علم، سائنس اور ڈیجیٹل شعبوں میں علم حاصل کرنا وقت کی ضرورت ہے، کسی کو اجازت نہیں کہ تم یہ علم نہیں حاصل کرسکتے دور جدید کے تقاضوں کے عین مطابق علم حاصل کرنا چاہیے، سوشل میڈیا بھی دور حاضر کا تقاضا ہے، میڈیا میں خبر کو تلاش کرنا اور اچھی خبر نکالنے کی کوشش ہوتی ہے لیکن شر سے محفوظ رہنا اور حلال و حرام کا فرق بھی ضروری ہے، ڈیجیٹل میڈیا کے محاذ پر ہمارے نوجوانوں نے تھوڑے ہی عرصے میں بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ دین اسلام کی دعوت اور دیگر پروگرامز کو اعلی معیار پر پیش کیا ہے جو قابل ستائش ہے رویت ہلال کمیٹی کا کوئی قانون نہیں وہ بغیر قانون کے چل رہی ہے میں نے کوشش کی کہ اس کمیٹی کے تشکیل کے منٹس حاصل ہوجائیں لیکن اس میں ناکام رہا۔
اہم خبریں سے مزید