لاہور ( محمد صابر اعوان سے) دنیا بھرمیں خون عطیہ کرنے کا عالمی دن منایا گیا ،پنجاب کے سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں کے بلڈ بنک میں سالانہ 12لاکھ بیگ انسانی خون جمع ہوتا ہے جبکہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے زیر انتظام صوبہ بھر میں 126بلڈ بنک کام کرتے ہیں جہاں 4لاکھ 80ہزار سے زائد بلڈ بیگ اکٹھے ہوتے ہیں ایک فیصد مریضوں کو ایمرجنسی یا چند ایک بیماریوں میں پورا خون لگتا ہے جبکہ 98سے 99فیصد مریضوں کو ڈاکٹر کی تجویز پر خون کا مخصوص حصہ ہی لگایا جانا چاہئے مگر کوئی نظام واضع نہ ہونے کی وجہ سے ایسا نہیں ہو رہا ، پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں قائم 27بڑے بلڈ بنک انفیکشن کنٹرول سسٹم ( سی ایل آئی اے ) کلایا پر منتقل ہو گئے ہیں جبکہ پرائمری اینڈ سیکنڈری کے ہسپتالوں میں کے بلڈ بنک پرانے طریقہ کار کے مطابق ہی انتقال خون کا عمل مکمل کرتے ہیں جس میں ہیپاٹائٹس اے ، بی ، سی، ایڈز، سفلیس اور ملیریا جیسی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ موجود رہتاہے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اکھٹا ہونےوالے خون سے سالانہ 6سے 7لاکھ بیگ پلازمہ حاصل کیا جاسکتا ہےمگر پنجاب سمیت ملک بھر میں پلازمہ ضائع کر دیا جاتا ہے۔