اسلام آباد( کامرس رپور ٹر ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے سولر پینل کی درآمد پر سیلز ٹیکس 18فیصد سے کم کر کے 10فیصد کرنے کی حکومتی تجویز کی حمایت کر دی، کمیٹی نے پیٹرولیم مصنوعات پر 2.5فیصد کاربن لیوی اور بجلی کے بلوں پر سرچارج لگانے کی منظوری دیدی ، کمیٹی کا اجلاس سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا، کمیٹی کو بتایاگیا کہ گردشی قرضے کی ادائیگی کیلئے بنکوں سے لئے گئے قرضے کے باعث بجلی کے بلوں پر قرضہ سرچارج 2.83فیصد سے بڑھ کر 2.23فیصد ہو جائیگا10فیصد قرضہ سرچارج کی حد ختم کرنے کی تجویز ہے آئی ایم ایف کے مطالبہ پر پاور سیکٹر کے گردشی قرضَ کی ادائیگی کا مستقل حل کیلئے پلان بنایاگیا ہےسیکرٹری پاور نےبتایا کمرشل بنکوں سے گردشی قرضے کی ادائیگی کیلئے 1275ارب روپے قرضہ لیاجائیگا جو واپس چھ سال میں ختم ہو گا اس میں سے 683ارب روپے کی پاور ہولڈنگ کمپنی کے بقایاجات ادا ہونگے سالانہ بنیادوں پر 323ارب روپے کی واپسی کی حد مقرر کی گئی ہے۔