کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی کو بجٹ میں ایک بار پھر نظر انداز کرنے، K-4منصوبے سمیت دیگر منصوبوں کے لیے خاطر خواہ رقم مختص اور کراچی کے لیے کوئی نیا میگا پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے خلاف ہفتےکو امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں مسجد ِ خضراء تا سندھ اسمبلی بلڈنگ تک احتجاجی مارچ کیا گیا، منعم ظفر خان نے سندھ اسمبلی کے باہر مارچ کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق و صوبے میں شامل حکمران پارٹیوں پیپلز پارٹی، نواز لیگ اور ایم کیو ایم نے ایک بار پھر کراچی دشمن بجٹ پیش کیا اور بجٹ میں کراچی کو کوئی ریلیف نہیں ملا، 3ہزار ارب روپے کا ٹیکس دینے والا کراچی پانی سے محروم ہے، انفرا اسٹرکچر تبال حال، سڑکیں ٹوٹی ہوئی اور ٹرانسپورٹ عملاً موجود نہیں۔ منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ K-4اور دیگر منصوبوں اور شہر کے انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے کراچی کے لیے 500ارب روپے مختص کیے جائیں، ٹرانسپورٹ کے لیے 300نہیں 10ہزار بسیںماسٹر ٹرانزٹ پروگرام اور سرکلر ریلوے بحال کی جائے، سیوریج اور صفائی ستھرائی کا نظام اور اختیارات ٹاؤن و یوسیز کو منتقل کیے جائیں۔