• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قلعہ عبداللّٰہ، سی ٹی ڈی کا آپریشن، 5 فتنہ الخوارج ہلاک

کوئٹہ / پشاور ( نمائندگان جنگ /نیوز ایجنسیز) قلعہ عبداللہ میں سی ٹی ڈی کے آپریشن میں 5فتنہ الخوارج ہلاک ہوگئے جبکہ دہشتگرد حملوں میں 6 افراد شہید ہوئے ، دہشت گرد متعدد وارداتوں میں ملوث تھے جن سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ۔مستونگ میں پولیس اہلکار سمیت دو اور منگچر میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے دو اہلکار جاں بحق 4 زخمی، منگچر سے دو لاشیں بھی برآمد ہوئیں ۔ ادھر خیبرپختونخوا پولیس ایک بار پھر نشانے پرہے ، متعدد اہلکار شہید ہوگئے ، مردان ،صوابی، کرک اور پشاور میں پولیس والے نشانہ بنے۔ تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کا قلعہ عبداللہ جنگل پیر علیزئی میں ٹارگٹڈ آپریشن فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے پانچ دہشت گرد ہلاک جبکہ صوبے بھر میں دہشتگردی کی وارداتوں میں چھ افراد جاں بحق اور چار زخمی ہو گئے ۔ بھاری تعداد میں اسلحہ ٗ دستی بم ٗ گولہ بارود اور حساس مقامات کی دستاویزات قبضے میں لے لی گئیں ۔مارے جانے والے دہشت گرد سیکورٹی فورسز ٗ پولیس اور لیویز پر حملوں سمیت دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے دہشت گرد وں نے دہشت گردی کا منصوبہ بنایا ہے اور اس مقصد کیلئے قلعہ عبداللہ کے علاقے جنگل پیر علیزئی میں ٹھکانہ بنایا ہوا ہے جس پر سی ٹی ڈی کے ہمراہ گزشتہ روز جنگل پیر علیزئی میں ٹارگٹڈ آپریشن کیا اسی دوران دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دیا تاہم سی ٹی ڈی کی جوابی فائرنگ میں پانچ دہشت گرد مارے گئے سی ٹی ڈی ٹیم نے ٹھکانے سےبھاری تعداد میں اسلحہ ٗ دستی بم ٗ گولہ بارود اور حساس مقامات کی دستاویزات قبضے میں لے ٹھکانے کو مسمار کر دیا ذرائع نے بتایا کہ مارے جانے والے دہشت گردد پشین اور قلعہ عبداللہ میں سیکورٹی فورسز ٗ پولیس اور لیویز پر حملوں سمیت دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔ منگچر میں سڑک کنارے نصب دو بم دھماکے ہونے سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے دو اہلکار شہید چار زخمی ہو گئے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کیلئے قلات کے علاقے منگچر میں شیخ حاجی کے قریب سڑک کنارے دوبم نصب کئے تھے گزشتہ روز بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار سرچنگ کر رہے تھے کہ اسی دوران یکے بعد دیگر دو بم دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں دو اہلکار موقع پر ہی شہید اورچار شدید زخمی ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا جبکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ۔ درایں اثناء مستونگ میں نا معلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت2افراد جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق ہفتہ کو مستونگ کے علاقے کلی دتو کے مقام پر نامعلوم مسلح افرا د نے گاڑی پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شکیل احمد بنگلزئی اور عدنان دہوار جاں بحق ہوگئے۔ پولیس نے نعشیں قبضے میں لیکرہسپتال پہنچاکر ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیں اور مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔آن لائن کے مطابق پنیزئی ڈیم کوہک کراس کے قریب سڑک کنارے دو اشخاص کی لاشیں برآمد ہو گئیں ۔ لیویز ذرائع کے مطابق آج پینزئی ڈیم کوہک کراس کے نزدیک دو نامعلوم افراد کی نعشیں برآمد کرلی گئیں۔ جن کے جسموں پر گولیوں کے نشانات تھے ۔ لاشوں کو شناخت کے لیے آر ایچ سی مندے حاجی منگچر منتقل کر دیا گیا ہے مزید تفتیش مقامی انتظامیہ کر رہی ہے ۔خیبر پختونخوا میں پولیس اہلکاروں پر حملوں میں ایک بارپھر اضافہ ہوگیا ہے اور 24گھنٹوںکے دوران پشاور میں سابق پولیس اہلکار سمیت دیگر اضلاع میں بھی پولیس اہلکاروںکو نشانہ بنایاگیا ہے ۔ جن اضلاع میں یہ واقعات پیش آئے ہیں ان میں مردان ،صوابی، کرک اور پشاور شامل ہیں۔پولیس کے مطابق گزشتہ روز مردان بابوزئی کے پہاڑی علاقے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4جوان شہیدہوگئے تھے۔

اہم خبریں سے مزید