کراچی (رپورٹ:نسیم حیدر) حکومت پاکستان نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام 2026 کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کا خط باضابطہ طور پر ناروے کی نوبیل کمیٹی کو روانہ کردیا ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحق ڈار نے تصدیق کی کہ ناروے کی نوبیل کمیٹی کو یہ خط ان کے دستخط سے روانہ کیا گیا ہے۔ سفارتی حلقوں کا کہنا ہےکہ اسطرح پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھارت کو ایک اورتاریخی شکست دیدی ہےناروے کی نوبیل کمیٹی کے مطابق نوکیٹیگریز ایسی ہیں جن میں شامل افراد یا ادارے کسی شخصیت کیلئے نوبیل انعام کی سفارش کرسکتے ہیں۔ اس میں سرفہرست یہ ہے کہ کسی خودمختار ملک کی حکومت ، اراکین اسمبلی یا موجودہ سربراہ ریاست کو یہ حق حاصل ہے۔صدر ٹرمپ کیلیے یہ حق استعمال کرنے کا فیصلہ حکومت پاکستان نے استعمال کیا ہے۔ نام کی سفارش اپنی جگہ نوبیل امن انعام کے حقدار کا چناو ناروے کی پانچ رکنی نوبیل کمیٹی کرتی ہے۔ یہ نوبیل کمیٹی ایوارڈ کے حقدار تصور کی جانیوالی شخصیات کے نام ہر سال ستمبر میں وصول کرنے کی تیاری کرتی ہے اور نام کی سفارش کیلیے یکم فروری کی ڈیڈ لائن ہوتی ہے۔شخصیات کی شارٹ لسٹنگ فروری اور مارچ میں کی جاتی ہے جس کے بعد مارچ سے اگست تک ان چُنیدہ شخصیات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔اکتوبر میں نام کا فیصلہ کرکے اس شخصیت، شخصیات یا اداروں کے نام کااعلان کردیا جاتاہے جبکہ ایوارڈ دس دسمبر کو اوسلو میں دیا جاتا ہے۔حکومت پاکستان نےامریکا کے صدر ٹرمپ کیلیے نوبیل امن انعام2026 کے لیے سفارش کا فیصلہ حالیہ پاک بھارت بحران میں انکی فیصلہ کن سفارتی مداخلت پر کیا ہے۔ حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ عالمی برادری نے بھارت کی بلا اشتعال اور غیر قانونی جارجیت کو دیکھا، بھارتی جارحیت پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی تھی، بھارت جارحیت سے خواتین،بچوں سمیت معصوم جانوں کا نقصان ہوا۔حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی دور اندیش قیادت نے اسلام آباد اور نئی دہلی کےساتھ سفارتی رابطے استوار کیے، صدر ٹرمپ کی حکمت عملی سے تیزی سے بگڑتی صورتحال پر قابو پایا جاسکا،حکومت پاکستان صدرٹرمپ کی مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کی مخلصانہ پیشکش کو قدرکی نگاہ سے دیکھتی ہے۔حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ امید ہے صدر ٹرمپ علاقائی اور عالمی استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، مشرق وسطیٰ کے بحران بشمول غزہ میں انسانی المیہ اور ایران میں بگڑتی کشیدگی میں ٹرمپ اپناکردار ادا کریں گے۔